کم از کم اجرت کا جلد تعین کیا جائے‘ لیاقت ساہی

190

مزدور رہنمالیاقت علی ساہی نے کہا کہ قاضی سراج کو محنت کشوں کی طرف سے جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم گزشتہ 32سالوں سے جسارت اخبار میں باقاعدہ صفحہ جس پر یقینا جسارت اخبار کا بورڈ بھی قابل تحسین کا مستحق ہے۔کم سے کم اْجرتوں کی سندھ میں ہونے والی صورتحال پر کہا کہ کچھ سیاسی بونے اپنے ذاتی سیاسی مقاصد کی خاطر مزدوروں میں منفی پروپیگنڈا کرکے مزدوروں کی جدوجہد کو نقصان پہنچانے کی ماضی کی طرح کوشش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2020-21 میں وفاقی اور سندھ کے علاوہ تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ لیکن سندھ حکومت نے 10 فیصد اضافہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کیا تھا اس بنیاد پر سندھ مینمم ویج بورڈ میں ورکرز کے نمائندوں کی طرف سے مطالبہ رکھا گیا کہ مزدوروں کی کم سے کم اْجرتوں میں اضافہ فوری کیا جائے بدقسمتی لپیٹ ملک کورونا کی لپیٹ میں آگیا ہے جس کی وجہ ایمپلائر کے نمائندوں نے مؤقف اختیار کیا کہ کاروبار بند ہورہے ہیں جس کی وجہ سے ورکرز کو ملازمت پر رکھنا بھی دشوار ہے اس بنیاد پر بہت سے اجلاس مینیم ویج بورڈ ہوئے لیکن ایمپلائر غیر ہنر مند مزدوروں کی کم سے کم اْجرت میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے تھے اسی اثناء میں مجھے کرونا ہوگیا جس کی وجہ سے بورڈ کے اجلاسوں میں شرکت نہ کرسکا اس اثناء میں جو اجلاس ہوئے اس میں طے ہوا کہ یکم اپریل2019 سے 19ہزار روپے ادا کئے جائیں گے، اس کا نوٹیفکیشن سندھ حکومت نے جاری نہیں کیا۔ جب نیا سال یکم جولائی 2020 سے 30 جون2021 شروع ہوا تو بجٹ میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے 20 ہزار کم سے کم اْجرت کا نوٹفیکیشن جاری کیا لیکن سندھ حکومت نے بورڈ ممبران کی مشاورت کے بغیر اور بورڈ میں بحث کیے گئے بغیر 25 ہزار کا اعلان کردیا جس کی سمری وزارت محنت نے گزشتہ سال کے لیے جو یکم اپریل 2021 سے 19 ہزار کا ہونا تھا اسی کو سمری کا حصہ بنادیا جس کا فائدہ اْٹھاتے ہوئے ایمپلائر نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ہم نے ورکرز کی بھرپور ترجمانی کی جس کی بنیاد پر پچیس ہزار کا نوٹیفیکیشن برقرار رکھا لیکن ایمپلائرنے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا جس پر عدالت نے حکم جاری کیا کہ بورڈ دو ماہ میں نئے سرے سے فیصلہ کرے اور تب تک یکم جولائی 2021 سے 19 ہزار کی کم سے کم اْجرت کی ادائیگی پر عمل درآمد سندھ حکومت کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اب ورکرز کے نمائندوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایمپلائر اور سندھ حکومت پر توہین عدالت کی درخواستیں عدالت میں داخل کریں تاکہ کم سے کم اْجرت پر عمل درآمد ہوسکے۔ لیکن سیاسی اسکور کی خاطر اپنی ورکرز کو گمراہ نہ کریں۔