تُو…………… اقبال

219

تْو رازِ کن فکاں ہے، اپنی انکھوں پر عیاں ہو جا
خودی کا راز داں ہو جا، خدا کا ترجماں ہو جا

ہوس نے کر دیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوعِ انساں کو
اْخْوّت کا بیاں ہو جا، محبّت کی زباں ہو جا