قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

368

تم پر حرام کی گئیں تمہاری مائیں، بیٹیاں، بہنیں، پھوپھیاں، خالائیں، بھتیجیاں، بھانجیاں، اور تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا ہو، اور تمہاری دودھ شریک بہنیں، اور تمہاری بیویوں کی مائیں، اور تمہاری بیویوں کی لڑکیاں جنہوں نے تمہاری گودوں میں پرورش پائی ہے اْن بیویوں کی لڑکیاں جن سے تمہارا تعلق زن و شو ہو چکا ہو ورنہ اگر (صرف نکاح ہوا ہو اور) تعلق زن و شو نہ ہوا ہو تو (انہیں چھوڑ کر ان کی لڑکیوں سے نکاح کر لینے میں) تم پر کوئی مواخذہ نہیں ہے اور تمہارے اْن بیٹوں کی بیویاں جو تمہاری صلب سے ہوں اور یہ بھی تم پر حرام کیا گیا ہے کہ ایک نکاح میں دو بہنوں کو جمع کرو، مگر جو پہلے ہو گیا سو ہو گیا، اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔ (سورۃ النساء 23)

سیدنا ابوہریرہ ؓنے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کسی مریض کی عیادت کرتا ہے اس کو آسمان سے ایک پکارنے والا پکارتا ہے تم اچھے اور تمہاری چال اچھی اور تم نے جنت میں اپنے لیے ایک خاص محل بنالیا۔ (ترمذی، ابن حبان، ابن ماجہ)
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ آپؐ نے فرمایا: مسلمان اپنے کسی مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو وہ جنت کے پھل چنتا رہتا ہے، یہاں تک کہ واپس آجائے۔ دریافت کیا گیا ’خرفۃ الجنہ‘ کیا ہے؟ آپؐ نے فرمایا: ’جنت کے پھل‘۔ (مسلم)