بدترین لوڈ شیڈنگ: جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کے دفاتر پر مظاہروں کا اعلان

383
کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی میں بدترین لوڈ شیڈنگ پر کل کے الیکٹرک دفاتر کے باہر مظاہرے کیے جائیں گے،  سندھ کا گورنر ہاؤس کے الیکٹرک کا سہولت کار رہا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نور حق میں کراچی میں مسلسل بدترین لوڈ شیڈنگ اور پانی کے بحران کے حوالے سے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ 16 مئی بروزِ پیر شہر بھر میں کے الیکٹرک کے کسٹمر سروس سینٹرز کے باہر مظاہرے  اور دھرنے دئیے جائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ پانی کے بحران کے خلاف 20 مئی جمعہ واٹر بورڈ ہیڈ آفس شاہراہِ فیصل پر زبردست دھرنا دیں گے،جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر ادارہ نورحق میں کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے انچارج عمران شاہد کی نگرانی میں کمپلنٹ سیل قائم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  کراچی کے عوام اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شکایات کمپلنٹ سیل میں جمع کرائیں، جلدکے الیکٹرک کے ہیڈ آفس پرتاریخی دھرنے کا اعلان کیا جائے گا۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی 14سال سے مسلسل حکومت میں ہے،  وفاق میں نواز لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی حکومت رہی اور ایم کیو ایم ہر حکومت کے ساتھ اقتدار میں شریک رہی لیکن افسوس کہ کسی بھی حکومت نے نہ صرف K-4منصوبے کو مکمل نہیں کیا بلکہ اسے 660ملین سے کم کر کے 260ملین گیلن کر دیا گیا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ  K-4منصوبہ اگر اپنے وقت پر مکمل ہو جا تا تو آج شہر میں پانی کی قلت اور بحران کی یہ کیفیت نہ ہوتی، جماعت اسلامی پانی کے بحران کے خلاف جمعہ 20مئی کو واٹر بورڈ ہید آفس کا گھیراؤ کرے گی وفاقی و صوبائی حکومتوں سے کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لیے اتوار 29مئی کو مزار قائد سے”حقوق کراچی کارواں“ نکالا جائے گا۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ کے الیکٹرک کے دعوؤں اور اعلانات کے باوجود شہر میں اب بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے کے ای ایس سی کو اس لیئے پرائیوٹائز کیا تھا اس کی کارکردگی بہتر ہو لیکن 17 سال گزر گئے صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے کے الیکٹرک کو پہلے ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی دی جاتی تھی اور اب 95ارب روپے کی سبسڈی دی گئی یہ رعایت و مراعات صارفین کو ملنی چاہیے تھی جو کہ اس مافیا کو دی جارہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی اس بات کی علامت ہے کہ گزشتہ 17سال میں تمام حکومتوں نے کے الیکٹرک کو مکمل سپورٹ کیا،انہی حکمرانوں اور بدقسمتی سے کراچی سے مینڈیٹ لینے والی پارٹیوں کی سپورٹ سے ہی ایک پرائیویٹ کمپنی نے شہر میں مافیا کی شکل اختیار کرلی ہے،گرمی کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے اور اب میٹرک کے طلبہ کے امتحانات بھی ہونے والے ہیں،طلبہ کس وقت پڑھائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  فوری طور پر کے الیکٹرک کالائسنس منسوخ کیا جائے،اس کافارنزک آڈٹ کیا جائے اور جن جن حکمرانوں نے انہیں سپورٹ فراہم کی سب کے خلاف عدالت میں مقدمے چلنے چاہیئے۔پی ٹی آئی کے 14قومی اسمبلی کے نمائندے تھے انہوں نے بھی کے الیکٹرک کو مکمل سپورٹ کیا۔