اسٹاک مارکیٹ میں243ارب کا نقصان، ڈالر ساڑھے7 روپے مہنگا

534

کراچی:عید الفطر کی تعطیلات کے بعد 9تا13مئی پر مشتمل ہفتہ کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے مایوس کن رہا۔ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی مندی دیکھنے میں آئی اور کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر روز نئے ریکارڈ قائم کرتا رہا۔رمضان اور عید کے بعد توقع ظاہر کی جارہی تھی

کہ مہنگائی بڑھنے کی رفتار کم ہوگی لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ اقتصادی ماہرین ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں متوقع اضافے اور آئی ایم ایف سے اگلے ہفتے ہونے والے مذاکرات کو اہم قرار دے رہے ہیں جس کے اثرات آئندہ ہفتے اسٹاک،کرنسی اور صارف مارکیٹوں میں دیکھے جائیں گے۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 3فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو اور بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی مندی دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میں دو روز میں 2088پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔منگل،جمعرات اورجمعہ کو مجموعی طور پر787پوائنٹس کی ریکوری بھی آئی لیکن پیر اور جمعرات کے شدید مندی کے اثرات بمشکل 38 فیصد تک کور ہوسکے۔

اس دوران مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں بھی2کھرب43ارب37کروڑ27لاکھ روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی قدر میں بڑھنے کا سلسلہ شروع ہوا جس میں وقت گزرنے کے ساتھ شدت آتی گئی۔مجموعی طور پر اس دوران انٹر بینک میں ڈالر ہفتہ شروع ہونے سے قبل 186.63روپے تھا

جو ہفتے کے آخری روز 192.53روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچا یعنی گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 5روپے90پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی جمعہ 6مئی کو ڈالر 187روپے تھا جو جمعہ کو194.50روپے کی سطح پر جاپہنچا یعنی اس دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت میں ساڑھے سات روپے کا اضافہ ہوا۔

پیر تا جمعہ کاروباری ہفتے کے دوران عالمی اور مقامی گولڈ مارکیٹ میں مختلف رجحانات دیکھنے میں آئے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی کے باجود مقامی طور پر سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی جس کی وجہ سے مقامی طور پر ڈالر کی قدر میں بڑھنا بتایا جارہا ہے۔

گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 1884ڈالر سے کم ہوتے ہوئے1818ڈالر کی سطح پر آگئی یعنی عالمی مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے سونے کی قیمت میں 66ڈالر فی اونس کی کمی ہوئی لیکن اس کے برعکس مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 32ہزار800روپے سے بڑھ کر ایک لاکھ35ہزار300روپے کی سطح پر جاپہنچی یعنی مقامی طور پر فی تولہ سونے کی قیمت میں اس دوران 2500روپے کا اضافہ ہوا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 7تا 12مئی پر مشتمل ہفتے کے دوران51بنیادی اشیائے صرف کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیاجس میں اس دوران 28اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔6اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور17اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آٹا،مرغی،آلو،پیاز،انڈے،مٹن،سگریٹ اور ماچس شامل ہے جب

کہ جن اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ٹماٹر،چینی اور ایل پی جی شامل ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.49فیصد کا اضافہ ہوا جب کہ سالانہ بنیادوں پر یہ اضافہ 15.85فیصد تک پہنچ گیا ہے۔