نیوٹرل بیرونی سازش کے دوران نیوٹرل نہیں تھے، شیریں مزاری

168

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جب کوئی دیکھے کہ ملک تباہی کی جانب جارہا ہے، ملک کے خلاف بیرونی سازش ہو رہی ہے تو کیا کوئی نیوٹرل رہ سکتا ہے، سب کو پتا ہے کہ نیوٹرل، نیوٹرل نہیں تھے، ہماری حکومت کے خلاف سیاست کا نہیں بلکہ بیرونی سازش کا معاملہ تھا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے خلاف سازش کی گئی اور امریکی سازش کے تحت ہماری حکومت کو ہٹایا گیا، اس امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد معیشت کی تباہ ہوگئی ہے، مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر گرنے جارہے ہیں، ڈالر کی قیمت بڑھتی جارہی ہے، روپے کی قدر گرتی جارہی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھنے جارہی ہیں کیونکہ آئی ایم ایف نے اس امپوٹڈ حکومت کو کہہ دیا ہے کہ جب تک فیول کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی اس وقت تک قرض نہیں دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہپی ٹی آئی چیئرمین نے بطور وزیر اعظم روس کا دورہ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور اتفاق رائے سے کیا تھا۔ ہماری حکومت کو دیے جانے والے دھمکی آمیز خط میں کہا گیا تھا کہ روس کا دورہ عمران خان کا فیصلہ تھا جو کہ غلط بات ہے اور سوال اٹھتا ہے کہ کس نے امریکا کو یہ غلط معلومات فراہم کی۔ جن لوگوں نے امریکی سازش کے کامیاب ہونے میں مدد دی کیا انہوں نے معیشت کی اس تباہی کے بارے میں سوچا تھا۔ ابھی عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ نہ صرف میں نے خود بتایا بلکہ شوکت ترین کو نیوٹرل لوگوں کے پاس بھیجا اور پیغام دیا کہ انہیں سمجھائیں کہ ملک کی معیشت اس وقت بہت حساس اور نازک صورتحال میں ہے اور اگر یہ سازش کامیاب ہوئی تو معیشت تباہ ہوجائے گی، لیکن نیوٹرلز نے ان کی یہ بات نہیں سنی اور آج صورتحال عوام کے سامنے ہے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس امریکی سازش کے کامیاب ہونے کے بعد ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، سزا یافتہ مریم نواز کو مکمل وی آئی پی اسٹیٹ لیول سیکورٹی اور پروٹوکول دیا جارہا ہے جبکہ سابق وزیر اعظم کو کہا جارہا ہے کہ پولیس کی ایک گاڑی کے علاوہ اپنی سیکورٹی کا وہ خود بندوبست کریں۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کی دھمکیوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے، اب ان کے پیچھے وہ طاقت نہیں رہی جس کا وہ سمجھ رہے تھے کہ ان کی پشت پر ہے، نیوٹرلز کو بھی پتا چل گیا ہے کہ انہوں نے امریکا کی رجیم چینج کی سازش کامیاب کرا کر کتنی بڑی غلطی کی ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کیے جارہے ہیں تو پھر میرا سوال نیوٹرلز سے ہے کہ کیا یہ آپ کی پالیسی ہے کہ بھارت، مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کرے، بھارتی مسلمانوں کے ساتھ ظلم کرے اور آپ بھارت کے ساتھ تجارت کھولنا چاہ رہے ہیں، اس سوال کا جواب بھی قوم کو چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کا ایک اینکر جس کو میں جانتی ہوں اور وہ حساس اداروں کے لیے بھی کام کرتا ہے وہ پاک، امریکا وفد کے ہمراہ اسرائیل جاتا ہے، اس کا جواب بھی ریاست اور اسٹیبلشمنٹ سے چاہے کہ یہ کس کی اجازت سے جاتا ہے اور کیا یہ بھی اس سازش کا ایجنڈا ہے اور ملک کی پالیسی میں یہ تبدیلی کب آئی۔انہوں نے کہا کہ 20 مئی کے بعد جب عمران خان قوم کو کال دیں گے تو ثابت گا کہ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے۔