معیشت کی بھیانک خبر یں اور ایٹمی طاقت؟

624

امید ہے ن لیگ اور پی پی پی کے ارکان ِ اسمبلی اور حمایتی پرانے پاکستان کی لائف انجوائے کر رہے ہوں گے۔ لیکن عوام کے لیے ہر آنے والے دن کے ساتھ مہنگائی کا سیلاب اُمنڈ رہا ہے۔ سوچ کا دائرہ جس قدر پھیلانے کی کوشش کرتا ہوں اسی تناسب سے ہر طرف سے ’’معیشت کی بھیانک ترین خبریں منہ پھاڑے عوام کو نگلنے کے لیے بے تاب ہیں اب یہ خبر آرہی ہے کہ آئی ایم ایف سے مذکرات قطر میں 18مئی سے شروع ہوں گے لیکن اس سے قبل آئی ایم ایف نے ایک مرتبہ پھر پاکستان سے کہا ہے کہ اس کی شرائط فوری منظور کی جائیں اور یہ وہی شرائط ہیں جن کا ذکر بار بار آرہا ہے کہ پٹرول کے بھاؤ میں 100فی صد اضافہ کیا جائے اس کے علاوہ بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ شرح سود 5 سے 10فی صد بڑھایا جائے جس پر سوچ بچار جاری ہے۔

ڈالر 190 کا ہو گیا مزید رفتار سے بڑھنے کا خدشہ ہے تباہی کا شاندار پہلا مہینہ تجربہ کاروں کی حکومت کے میں سامنے آرہا ہے بجلی کی قیمت میں تیسری دفعہ اضافے سے مجموعی قیمت 30 روپے یونٹ ہوگئی۔ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ، کمی کرنے میں حکومت مکمل ناکام ہے۔ پیر 9مئی کو کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بدترین مندی ریکارڈ کی جارہی ہے، 100 انڈیکس 44 ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے گر گیا۔ تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات ختم ہوجانے کے بعد معمول کے کاروباری ہفتے کے پہلے روز سوموار کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی دیکھی جارہی ہے۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 884 پوائنٹس کی کمی کا سامنا تھا جس کے بعد انڈیکس 44 ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے گر کر 43 ہزار 991 پر پہنچ گیا۔ تھوڑی دیر بعد کم ہونے والے پوائنٹس کی تعداد 1 ہزار 71 ہوگئی، اس وقت انڈیکس 43 ہزار 769 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ عید الفطر کے ہفتے کے دوران واحد کاروباری روز جمعہ 6 مئی 2022 بھی معاشی لحاظ کچھ خاص بہتر نہ رہا، اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس 408 پوائنٹس کمی کے ساتھ 44 ہزار 840 پوائنٹس پر بند ہوا تھا لیکن 9مئی کو 1500 پوائنٹس کی کمی پر ٹریڈ ہوئی۔ ڈالر کی قیمت میں بھی 94 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 186 روپے 63 پیسے پر بند ہوا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت 187 روپے 50 پیسے میں جاری رہی۔ یہ صورتحال ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب بیرون ملک سے بہت بڑی تعداد میں پاکستانی وطن آئے اور ڈالر کی بہت بڑی کھیپ بھی اپنے ساتھ لائے ہیں اور ڈالرز کی رسد میں 30 سے 40فی صد اضافہ بھی ریکا رڈ کیا گیا ہے۔

زر مبادلہ کے ذخائر ساڑھے 22 ارب ڈالر سے کم ہو کر صرف 10 ارب ڈالر رہ گئے اور اگر سونے کو نکال کر دیکھا جائے تو ذخائر ساڑھے پانچ ارب ڈالرز سے کم رہ جائیں گے جس سے ملک دیوالیہ ہونے سے صرف دو ماہ کے فاصلے پر ہے۔ تجارتی خسارہ 40 ارب ڈالر تک پہنچ گیا حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح 13 فی صد سے تجاوز کر گئی لیکن دو درجن سے زائد اشیا ایسی ہیں جن کی مہنگائی میں 200 سے 300 فی صد کا اضافہ ہو چکا ہے لیموں ایک ماہ میں 350 سے 600 900, 1200 روپے اور مرغی کا گوشت 350 سے 700 اور 900 روپے میں فروخت ہو رہا ہے اور عوام کی حکومت یہی راگ الاپ رہی ہے کہ عمران نیازی غدار ہے اور عارف علوی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمے کی تیاری کی جارہی ہے۔

سی پیک اتھارٹی بند، روس سے سستی گندم اور گیس اور پٹرول کا معاہدہ منسوخ کردیا گیا کسٹم انٹیلی جنس کا ریکارڈ جلا دیا گیا یوریا کے کارخانوں کی گیس سپلائی رک گئی، حج کے کرایہ میں دو گنا اضافہ، پناہ گاہ اور شیلٹر ہومز کا خاتمہ۔ پنشن اور تنخواہ میں اضافہ اور ہفتہ کی چھٹی ختم کرکے اعلان واپس لے لیا گیا لیکن اس کے باوجود ملک میں جب جرم سرزد ہوا ہی نہیں تو رات 12 بجے عدالتیں کھولی گئیں قیدیوں والی گاڑی آئی؟ نو اپریل کی رات اسٹیٹ مشینری عمران خان کے کنٹرول میں نہیں اور ائر پورٹ پر ہائی الرٹ تھا؟ نو اپریل کے دن جب عمران خان کی پٹیشن عدالت گئی، تو عدالت بند اور کارروائی سے انکار کر دیا گیا۔ امریکی سفیر سے ملنے کے بعد لوگوں کے ضمیر جاگ گئے سندھ ہائوس میں کیا ہوا؟ سندھ ہائوس میں ہارس ٹرینڈنگ کے خلاف کارروائی کرنے سے عدالت عظمیٰ کا انکار، عدالت عظمیٰ نے قاسم سوری کی رولنگ کس قانون کے تحت رول بیک کرنے کا فیصلہ دیا کچھ پتا نہیں، عدالت عظمیٰ نے 3 اپریل کو کہا کہ اسے اختیار نہیں کہ اسمبلی کی کارروائی میں مداخلت کرے تو پھر چند دن بعد لامحدود اختیار کیسے مل گیا؟ قاسم سوری کی رولنگ کے بعد مریم صفدر نے 7 بجے ٹویٹ کی کہ عدالت سوموٹو لے بعد میں ایسا ہی ہوا؟ شہباز کابینہ کے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ ہوا اب اسے کون روک رہا؟ کس کے حکم پر الیکشن کمیشن نے فیصلے سے گھنٹہ پہلے کہا کہ وہ الیکشن نومبر سے پہلے نہیں کروا سکتا؟ لیکن اب اسحاق ڈار نے کہا ہے اکتوبر 2022ء میں انتخاب ہو ں گے جب عمران خان روس گئے، تو کس نے امریکا کو پیغام بھیجا کہ عمران ہماری مرضی کے بغیر گیا ہے؟ جب ریاست کی پالیسی تھی کہ روس یوکرائن میں نیوٹرل رہنا ہے تو روس کے خلاف بیان بھی آگیا بلاول نے اسمبلی میں کہا کہ ’’جس دن BAP ہمارے ساتھ آگئی تھی، اس دن خان کو پتا چل جانا چاہیے تھا کہ فوج اس کے ساتھ نہیں‘‘۔ امریکا کھلم کھلا مداخلت کرتا رہا اور ایٹمی طاقت نیوٹرل رہی اور اب آئی ایم بھی دھمکی دے رہی ہے کہ مہنگائی کرو اور عوام کی سبسڈی ختم کرو اور ہم ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود خاموش تماشی بنے ہیں؟ اب نہ کوئی دستوری بحران ہے اور نہ ہی ہماری ایٹمی ریاست کو کہیں دشواری کا سامنا ہے لیکن عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پسے جارہے ہیں۔