روس سے تعلقات میں بہتری پر ہمیں بہت فائدہ ہے، عمران خان

540
relations with Russia

اسلام آباد: سابق وزیراعظم وپاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان پر کرپٹ اور قاتلوں کو مسلط کردیا گیا ہے، ساری قوم غلامی امپورٹڈ حکومت نامنظورپرمتحد ہوچکی ہے، میں کبھی بھی اینٹی امریکا اور اینٹی یورپ نہیں رہا، امریکا کو آزادانہ فیصلے کرنے والی حکومت کی عادت نہیں۔ روس سے تعلقات میں بہتری پر ہمیں بہت فائدہ ہے۔

اوورسیز پاکستانیوں سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سازش کے خلاف اوورسیزپاکستانیوں کو احتجاج کرنے پرخراج تحسین پیش کرتا ہوں، امریکا کوآزادانہ فیصلے کرنے والی حکومت کی عادت نہیں ہے، میں کبھی اینٹی امریکا اور اینٹی یورپ نہیں رہا، ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ سے بڑے اچھے تعلقات تھے، ہم دوستی کرنا چاہتے ہیں غلامی نہیں، حکومت کو ہٹانا ہی تھا تو ایسے لوگ لاتے جن کی ہم سے زیادہ اہلیت ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ سرد جنگ کے بعد ہمارے روس سے تعلقات کبھی ٹھیک نہیں تھے، پہلی دفعہ روس کے ساتھ تعلقات بہتر کر رہے تھے، روس سے سستی گندم، 30 فیصد کم قیمت پرتیل مل رہا تھا، بھارت بھی روس سے سستا تیل لے رہا ہے، روس دورے پر امریکا ناراض ہو گیا۔ ماسکو کیساتھ تعلقات میں بہتری پر ہمیں بہت فائدہ ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے امریکن کوعادت ہے جو حکم کریں پاکستان وہی مانے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کی 15 سال مخالفت کرتا رہا، دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کو بہت زیادہ نقصان ہوا، سابق سربراہ نے ایک دھمکی پرامریکی جنگ کا ساتھ دیا۔ پاکستان کا نائن الیون سے کوئی لینا دینا نہیں تھا، پرویز مشرف نے کتاب میں لکھا آرمٹیج نے دھمکی دی، مشرف امریکا کا پریشربرداشت نہیں کر سکا، امریکا کے کہنے پرقبائلی علاقوں میں فوج بھجوا دی گئی، دہشت گردی کی جنگ میں 80 ہزارجانیں اورفوجیوں کی شہادتیں ہوئی، میری خارجہ پالیسی کا مقصد کسی اور کی جنگ میں حصہ نہیں لینا، یہاں پرابلم بن گیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کوسراہنے کے بجائے الزام لگائے گئے، ہمارے قبائلی علاقے اجڑ گئے، اب دوبارہ کہہ رہے تھے تو میں نے تو کبھی نہیں ماننا تھا، جولائی، اگست میں سمجھ گیا تھا کچھ پلاننگ ہو رہی ہے، عدم اعتماد کے دوران ہمارے لوگوں کو خریدا گیا، منصوبے کے تحت طاقتور فورسزبیٹھی تھی ان کو سزائیں نہیں ہونے دے رہی تھی، ہمارے سفیر کو دھمکی 22 کروڑعوام کی توہین ہے، کہا گیا اگرعمران خان بچ گیا تو نتائج بھگتنا ہوں گے، دھمکی کے اگلے دن عدم اعتماد آ جاتی ہے، ملک میں میرجعفر، میرصادق اس سازش میں ملے ہوئے تھے، رات کو بارہ بجے عدالتیں کھلیں ہمارے ہاتھ باندھ کر ہٹا دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ ترین مافیا کو ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا، شہبازشریف کے خلاف 40ارب کے کیسزہیں، باپ،بیٹا دونوں کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، نوازشریف، مریم نوازسزا یافتہ ہیں۔ 18 قتل کرنے والے کو وزیرداخلہ بنا دیا گیا، ملک یا فیکٹری کو تباہ کرنا ہو تو کرپٹ لوگوں کو اوپر بٹھا دیں، کرپٹ لوگوں کومسلط کرنا یہ ہمارے ملک کی بھی توہین ہے۔


پی ٹی آئی چیئر مین  کا مزید کہنا تھا کہ سازش کر کے منتخب حکومت کو گرایا گیا، ہم نے اقتدارسنبھالا تو تاریخی خسارہ تھا، بیرونِ ملک جا کر مجھے ہاتھ پھیلانے پڑے، اقتدار کے دوسرے سال کورونا نے ہٹ کیا، یہ باتیں کرتے ہیں اہلیت کی، ہم نے کورونا کے دوران معیشت اورغریب لوگوں کو بچایا، بھارت میں 55 لاکھ سے زائد لوگ کورونا سے مرے، بھارت کی معاشی گروتھ کی بجائے مائنس میں چلی گئی، پاکستان کی اکانومی 56 فیصد سے گروتھ کر رہی تھی، 31 ارب ڈالرکے ترسیلات زر پاکستان آئے، ہماری حکومت میں تاریخی ٹیکس ریونیواکٹھا ہوا، دیوالیہ ہونے والے ملک کی اکانومی کو ہم نے ٹھیک کیا۔