اپوزیشن لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ کا ملیر بار میں وکلاء برادری سے خطاب

339

کراچی:پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد سینئر قانوندان رحمان ڈنو مہیسر کی میزبانی میں ملیر بار ایسوسی ایشن میں قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ کے اعزاز میں پروگرام منعقد کیا گیا

پروگرام میں ملیر بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ عبدالرزاق سولنگی، آئی ایل ایف سندھ کے صدر ایڈووکیٹ ریاض آفندی، سینئرایڈووکیٹ نعیم قریشی، ایڈووکیٹ مختیار سیال، ایڈووکیٹ ماہ جبین، ایڈووکیٹ نصراللہ جلبانی، ایڈووکیٹ سہیل اعوان، ایڈووکیٹ جمیل چنا سمیت دیگر سنیئر وکلا و پی ٹی آئی رہنما نعیم عادل شیخ، جہانشیر جونیجو و دیگر نے شرکت کی۔ وکلا برادری سے خطاب کرتے ہوئے

قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے کہا تحریک آزادی پاکستان میں وکلائ برادری کا اہم کردار تھا پاکستان بنانے والے قائد اعظم محمدعلی جناح بھی ایک وکیل تھے، مشرف کے دور میں عدالتی نظام کی بحالی کی تحریک میں بھی وکلائ کا اہم کردار تھا ا±س وقت کے ڈکٹیٹر جنرل مشرف نے پاکستان کو امریکہ کی جنگ میں دھکیلا مشرف سے بھی وکلائ نے جان چھڑوائی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا قصور تھا

انہوں نے اقوام متحدہ میں ناموس رسالت صلہ پر اور اسلامی فوبیا کے خلاف آواز اٹھائی جن کی وجہ سے 15مارچ کو اسلامی فوبیہ کے حوالے سے دن منانے کا اعلان ہوا۔ افغانستان سے جنگ امریکہ کی تھی ہمیں شامل کیا گیا جس سے ہمارے اسی ہزار سویلین و فوجی شہید ہوئے اس وقت کے حکمرانوں میں ایمان کی کمزوری تھی جنہوں نے امریکہ کی غلامی کی ان کو معلوم نہیں تھا کہ

فوج کے ساتھ22 کروڑ پاکستانی بھی شانہ بشانہ کھڑے ہیں مشرف بھی ڈر گئے تھے۔ تحریک پاکستان میں عوام نے پہلے بھی گوروں کو بھگایا تھا آج ایک بار پھرحقیقی آزادی کی تحریک چل رہی ہے گوروں سے جان چھڑوائیں گے انہوں نے کہا کہ اگر ہم امریکہ- افغانستان کی جنگ میں شامل نہ ہوتے تو ہمیں اتنا بڑا نقصان نہ ہوتا امریکہ افغانستان سے کیوں بھاگا ؟ یہ لوگ چاہتے تھے کہ مسلمانوں کا قتل عام ہو ڈروں حملوں کے خلاف صرف عمران خان نے مظاہرے کئے تھے امریکہ نے عمران خان سے ڈیل کرنا چاہی تھی

پاکستان کے اڈے مانگنے کے سوال پرعمران خان نے ابسلوٹلی ناٹ کا جواب دیا عمران خان نے پاکستان کو آزاد خارجہ پالیسی دی جس پر یہ سازش شروع ہوئی۔ سپر پاور صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے امریکہ کے پاس ہماری جان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ

آج میں یہاں وکلا کے پاس اپنا کیس لیکر آیا ہوں یہ جنگ میری جنگ نہیں ہے یہ جنگ اب مستحکم پاکستان کی جنگ ہے فیصلا وکلائ نے بھی کرنا ہے وکلائ قوم کو ہدایات دیتے ہیں دس ہزار سیاسی ورکر سے زیادہ ایک ہزار وکلائ کی حیثیت ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سازش کریں یا مداخلت کریں یہ پاکستانیوں کا اختیار ہےیہ اختیار گوروں کو نہیں دیں گے

سیاسی طور پر اگر ایسے فیصلے ہوتے تو کوئی اعتراض نہ ہوتا اس سازش کے پیچھے امریکہ نہ ہوتا تو شاید قوم نہ کھڑی ہوتی۔انہوں نے کہا کہ آج بحث چل رہی ہے یہ سازش تھی یا مداخلت تھی قوم فیصلے کرے گی یہ سازش تھی یا اس وقت پوری قوم عمران خان کے حق میں نکل آئی ہے ہم چاہتے سپریم کورٹ کھلی عدالت میں اس خط پر کمیشن بنائے سازش ہے یا مداخلت فیصلہ ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ75 سال بعد بھی ہمیں کوئی غلام سمجھے تو ہم کس طرح آزاد ہوئے ایسے حالات میں ہم سے کسی نے جنگ لڑنے ضرورت نہیں ہوگی ہو کوئی آکر سیاستدانوں کو خرید کر حکمرانی کے ذریعے جو چاہے کر لے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ ہاﺅس کے اندر خرید فروخت ہوئی، باہر گیٹ پر احتجاج ہوا جو نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن نوٹس صرف گیٹ والے معاملے پر لیا گیا

جبکہ ہاﺅس کے اندر جو خرید و فروخت ہوئی اس پر کسی نے نوٹس نہیں لیا سندھ ہاﺅس میں سندھ کے عوام کے پئسے اڑائے گئے۔ اس وقت ہم حقیقی آزادی کے لئے باہر نکلے ہیں فوری قوم ہمارے ساتھ ہے فری ایبڈ فیئر الیکشن اس مسئلے کا حل ہے ہمیں واضح اکثریت نہ ملی تو ہم حکومت نہیں بنائیں گے

کسی پارٹی سے بھی اتحاد نہیں کریں گے۔ ملیر بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرزاق سولنگی نے کہا حلیم عادل شیخ کی ذاتی جدوجہد نے ہمیشہ متاثر کیا ہے جب بھی قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے وہاں ملیر بار جدوجہد کرتا ہے۔

سینیئر ایڈووکیٹ رحمان ڈنو مہیسر نے کہا پاکستان کی تاریخ میں جب بھی انقلاب آیا ہے وکلا سب سے آگے پائے گئے ہیں وکلائ کو دعوت دیتے ہیں ہمارے اس مشن میں ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو ایک آزاد خودمختار ملک بنا سکیں۔