نجی زندگی میں مداخلت پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے، سعودی پراسیکیوٹر

958
نجی زندگی میں مداخلت پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے، سعودی پراسیکیوٹر

ریاض: سعودی قوانین کے تحت کسی بھی فرد کی نجی زندگی میں مداخلت پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملکی قوانین کے تحت نجی زندگیوں کو تحفظ حاصل ہے اور کیمرے والے موبائل فونز یا ڈیجیٹل آلات کا غلط استعمال بھی نجی زندگی میں مداخلت کے ذمرے میں آتا ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ نجی زندگی میں مداخلت کا جرم ثابت ہونے پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب 5 پاکستان شہریوں کو روضہ رسول پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کی آمد پر نعرے بازی کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔

اس حوالے سے ترجمان مدینہ منورہ پولیس نے میڈیا کو بتایا تھا کہ گرفتار ہونے والوں پر زائرین اور نمازیوں کی سلامتی کو خطرے میں اور عبادات میں خلل ڈالنے کا الزام ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز مسجد نبوی میں وفاقی وزرا کی آمد پر کچھ افراد نے چور چور کینعرے لگائے اور مریم اورنگزیب کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے تھے اور شاہ زین بگٹی کے بال کھینچے گئے تھے۔