متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کل یوم امتناع قادیانیت ایکٹ منائے گی

258
Qadianiyyah Day

لاہور: متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے26؍اپریل بروز منگل ملک بھر میں یوم امتناع قادیانیت ایکٹ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے اساسی رہنمائوں مولانا زاہدالراشدی ، سید محمد کفیل بخاری ، مولانا عبدالرئوف فاروقی ، عبداللطیف خالد چیمہ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، مولانا محمد الیاس چنیوٹی ، قاری محمد زوار بہادر ، مرزا محمد ایوب بیگ اور دیگر نے تمام مکاتب فکر کے زعماء اور علمائے کرام سے پر زور اپیل کی ہے کہ 26؍اپریل 1984ء کو تحریک ختم نبوت کو جو کامیابی ملی اس کی یاد میں منگل کو یوم امتناع قادیانیت ایکٹ بھرپور انداز میں منایا جائے۔

متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ 7؍ستمبر 1974ء کو پارلیمنٹ کے فلور پر لاہور ی و قادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا ۔ لیکن قانون میں جھول ہونے کی وجہ سے کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت پاکستان کے سربراہ حضرت مولانا خان محمد مرحوم کی قیادت میں 1984ء میں پھر تحریک چلی جس کے نتیجے میں صدر ضیاء الحق مرحوم نے 26؍اپریل 1984ء کو امتناع قادیانیت ایکٹ کے ذریعے قادیانیوں کو اسلامی شعائر اور اسلامی علامات استعمال کرنے سے قانوناً روک دیا یہ قانون تعزیرات پاکستان کا حصہ بھی بن چکا ہے لیکن پھر بھی سابقہ اور درپردہ حکومت اس پر عمل درآمد نہیں کروا رہی ۔

عبداللطیف خالد چیمہ  کا کہنا تھا کہ آذر ئیجان میں سکہ بند قادیانی بلال بطور سفیر کام کر رہا ہے جس نے سفارت خانے کو قادیانی ارتدادی تبلیغ کے اڈے میں منتقل کر رکھا ہے ۔ اس کو عمران حکومت نے سفیر لگایا تھا جو بد ترین قادیانیت نوازی ہے ۔ انہوں نے شہباز حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آذربائیجان سے قادیانی سفیر اور قادیانی عملے کو برخاست کر کے قانون کے شکنجے میں لایا جائے اور بیرونی ممالک سفارت خانوں سے قادیانیوں کو ہٹایا جائے ۔