معین خان نے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی فوری بحالی کا مطالبہ کردیا

212

لاہور: معین خان نے ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی فوری بحالی کا مطالبہ کردیا۔ سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ روزگار ہوگا تو نوجوانوں کیلیے کھیل میں کشش برقرار رہے گی، ان کے مطابق اگر پیٹرن انچیف کسی نئے چیئرمین کا انتخاب چاہتے ہیں تب بھی کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق کرکٹ پاکستان ویب سائٹ کو انٹرویو میں معین خان نے کہا کہ ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے معاملے میں میرا آج بھی عمران خان سے اختلاف ہے،سابق وزیر اعظم نے عوام کو روزگار فراہم کرنے کا نعرہ لگایا تھا لیکن ان کے اپنے ہی شعبے یعنی سپورٹس میں کھلاڑیوں کی نوکریاں چلی گئیں۔

انھوں نے کہا کہ کرکٹ ایک انڈسٹری بن چکی ہے، دیگر ملکوں میں کھیل کیا کردار ادا کررہے ہیں مگر ہمارے ہاں کیا صورتحال ہے؟ روزگار ہوگا تو نوجوانوں کیلیے اس کھیل میں کشش برقرار رہے گی،اسی لیے میں چاہتا ہوں کہ پی سی بی کے پیٹرن انچیف شہباز شریف فوری طور پر ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال کرائیں۔

ایک سوال پر معین خان نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کا انتخاب پیٹرن انچیف کی نامزدگی پر ہی ہوتا ہے۔رمیز راجہ ایک کرکٹر ہیں، حکومت کو جائزہ لینا چاہیے کہ کیا وہ کام جاری رکھنا چاہتے ہیں یا نہیں، بہرحال اگر پیٹرن کسی نئے چیئرمین کا انتخاب چاہتے ہیں تب بھی کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، دیکھنا یہ ہے کہ اس عہدے پر کسی ایسی شخص کو لایا جائے جو کرکٹ کیلیے کام کرنے کا تجربہ رکھتا ہو۔

انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں میزبان ٹیم کی حکمت عملی منفی رہی، ڈیڈ پچز بنائی گئیں۔اس کے باوجود ناکامی سے نہ بچ سکے،پاکستان کے پاس موجود اسپنرز کا یاسر شاہ یا ذوالفقار بابر جیسا ماضی کا ریکارڈ نہیں تھا،اس لیے شاید سلو بولنگ کیلیے سازگار پچز پر انحصار نہیں کرسکتے تھے،اس صورتحال میں ریورس سوئنگ کیلیے موزوں پچز بنائی جاسکتی تھیں ، اپنی قوت کے مطابق کوئی پلان ہونا چاہیے تھا، چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو سوچنا چاہیے کہ ڈیڈ پچز بنانے کے پیچھے کس کی منصوبہ بندی تھی۔

اس طرح کی پچز شائقین کو ٹیسٹ کرکٹ سے مزید دور کررہی ہیں،انھوں نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں پاکستان نے اچھی کارکردگی دکھائی، اسی انداز کو طویل فارمیٹ میں بھی اپنانے کی ضرورت ہے،ٹی ٹوئنٹی میچ میں 15 سے 20رنز کم بنانے کی وجہ سے شکست ہوئی۔