ملک کونیب کا فائدہ کم اورنقصان بہت زیادہ ہے، میاں زاہد حسین 

322

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک کونیب کا فائدہ کم اورنقصان بہت زیادہ ہے۔

ساڑھے پانچ ارب روپے سے زیادہ کا بجٹ رکھنے والا یہ ادارہ کرپشن کے خلاف کچھ کرنے کے بجائے دہشت اور خوف کی علامت بنا ہوا ہے حال ہی میں اپوزیشن رہنماؤں کی زندگی اجیرن کرنا اسکا واحد مقصد دکھائی دیتا تھا۔ پاکستان کی اقتصادی تباہی کا ایک سبب نیب کے خوف کے باعث بیوروکریسی کی جانب سے بروقت فیصلے نہ کرنا بھی ہے۔ لہذا اس ادارے کے قانون میں میں معقول تبدیلیاں اور خوف کا عنصر دور کرنا ضروری ہے یا پھر اس ادارے کوبند کر کے احتساب کے لیے اذسرنو نیا ادارہ تشکیل دیا جائے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے خوف سے بیوروکریسی جائز کام بھی نہیں کرتی جبکہ نجی شعبہ سرمایہ کاری سے کتراتا ہے۔ سپریم کورٹ اور متعدد ہائی کورٹس کے فیصلے موجود ہیں جن میں نیب کی جانبدارانہ کارکردگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ نون لیگ، پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف سمیت درجنوں سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے وقت میں نیب پرتنقید کرتی رہتی ہیں۔ نیب بھی اسی سیاسی جماعت کے اشاروں پرناچتی ہے جواقتدارمیں ہو۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ جس دن شہبازشریف وزیراعظم منتخب ہوئے اسی دن سابق وزیراعظم اورن لیگ کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے نیب کے خاتمہ اوراسکے افسران وملازمین کے احتساب کا مطالبہ کردیا جس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ پلی بارگین کا قانون بھی شدید تنقید کی زد میں ہے۔ بعض لوگوں کے نزدیک یہ قانون نیب میں کرپشن کی جڑ ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین سال میں اپوزیشن کے متعدد رہنماؤں، سیاستدانوں اورٹاپ بیوروکریٹس پرنیب نے درجنوں کیس بنائے ان کوبدنام کیا گیا مگرتحقیقات پراربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود کسی ایک کوبھی عدالتوں سے سزا نہ ہوسکی جوانکی بے گناہی اورنیب کی نا لائقی وجانبداری کا ثبوت ہے۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ اس وقت ملک میں گیس کا جوبحران چل رہا ہے اس میں سابقہ حکومت کے اہم عہدیداروں کی نا لائقی کے علاوہ نیب کا خوف بھی شامل تھا جس کے سبب عالمی منڈی میں اپریل مئی اورجون کے مہینوں میں ایل این جی مہنگی ہونے کی وجہ سے  نہیں خریدی گئی جس سے ملک میں گیس کی فراہمی متاثرہوئی اورمعیشت کوبھاری نقصان پہنچاہے۔