وزیراعظم شہباز شریف انتخابی اصلاحات کے لیے اتفاقِ رائے پیدا کریں، مولانا عبدالحق ہاشمی 

330
حکومت کی کارکردگی صرف میڈیا میں نظرآتی ہے عملی طور پر کچھ نہیں ، مولانا عبدالحق ہاشمی

 کوئٹہ:امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ روزہ اور قرآن پوری اُمت کو اتحاد کا درس دیتا ہے۔ ماہِ رمضان میں تقویٰ کی صفت پیدا کرنے کے لیے نیکیاں اختیار کی جائیں

اور منکرات کو چھوڑ دیا جائے۔ اللہ کو بندہِ مومن کی صرف بھوک اور پیاس ہی نہیں تقویٰ کے اعمال پسند ہیں۔ ملتِ اسلامیہ میں ماہِ رمضان کی برکات نئی زندگی، نئی اُمید اور اسلام سے غیرمتزلزل تعلق کا ماحول پیدا کردیتا ہے۔

ماہِ رمضان میں ہی قیامِ پاکستان بڑی نعمت اور انمول تحفہ ہے ملک کی تعمیر وترقی اسلامی نظام کے نفاذ اور مسائل کے حل کیلئے سب کو ملکر دیانت واخلاص سے کردار اداکرناچاہیے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کوقیام پاکستان سے نظراندازکیا جارہا ہے جس کی وجہ سے یہاں غربت ،بے روزگاری ،پسماندگی سب سے زیادہ ہے

اب بھی اگر بلوچستان کو توجہ نہیں دی گئی تو پریشانی ومشکلات میں مزید اضافہ ہوگانوجوانوں میں احساس محرومی حکمرانوں کی ظالمانہ اقدامات ،بلوچستان کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے پیداہواہے عمران خان سرکار اکثریت کھوکر اقلیت میں چلی گئی۔

منحرف ارکان کے علاوہ حکومت کے ارکان نے اکثریت ثابت کردی۔ عمران خان کا دورِ اقتدار سیاسی، پارلیمانی، اقتصادی، داخلہ و خارجہ پالیسی اور قومی وحدت و یکجہتی کے اعتبار سے ناکام دور تھا۔

تبدیلی، سونامی احتساب اور کسی کو نہیں چھوڑوں گا کے نعرے بے کار، کھوکھلے ثابت ہوگئے۔ اب نئے بیانیہ کا چورن تیار کیا جارہا ہے۔ امریکہ، یورپ، اسرائیل اور بھارت کے ریلیف کے لیے عمران خان دورِ اقتدار سہولت کار بنارہا اور چین، سعودی عرب، ایران، ترکی، ملائیشیا جیسے باعتماد دوستوں سے دوری پیدا کی گئی۔

سابقہ حکومت کی ناکامیاں نوشتہ دیوار ہیں۔ ازسرِ نو جذباتی ماحول پیدا کرنا اب ممکن نہ رہے گا۔ تلخ اور شدت پسند بیانیہ حالات کے بگاڑ کا باعث ہی بنے گا۔ نئی اتحادی حکومت کے لیے حالات کانٹوں کا سیج ہے۔

اتحادیوں کو اکٹھا رکھنا، اِن کے مفادات پورے کرنا عملاً ناممکن ہوگا۔ اس لیے وزیراعظم شہباز شریف انتخابی اصلاحات کے لیے اتفاقِ رائے پیدا کریں، واشنگٹن لیٹر اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدالتی کمیشن بنائیں،

عمران خان دور کے کالے قوانین کا خاتمہ کریں، قومی ترجیحات، قومی سلامتی اور امریکہ، بھارت، اسرائیل کی ریشہ دوانیوں کے مقابلہ کے لیے قومی ڈائیلاگ اور متفقہ قومی حکمت عملی بنائی جائے جلد از جلد انتخابات ہی حل ہے۔