سپریم کورٹ کے فیصلے نے تمام خدشات کو رد اور ماضی کے سب داغ صاف کردیے ہیں، رہنما جماعت اسلامی

638
قومی اسمبلی : جماعت اسلامی کے رکن نے حکومت کو مرکب شکن جبین قرار دیدیا

فیصل آباد: جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر سردار ظفر حسین خاں نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے تمام خدشات کو  رد اور ماضی کے سب داغ صاف کردیے ہیں۔ آئین کو ہاتھ کی چھڑی، جیب کی گھڑی بنانے والوں کے لیے فیصلہ مقامِ عبرت ہے۔ ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کالعدم، پارلیمنٹ کی بحالی اورعدم اعتماد کے لئے ووٹنگ کاحق آئین، جمہوریت اور پاکستان کی کامیابی اور جمہوریت کو شخصی پسند ناپسند کا کِھلواڑ بنانے والوں کی شکست ہے۔

واضح، دوٹوک فیصلہ اور صحیح معنوں میں کسی رو رعایت کی بجائے آئین اور پاکستان کو عظمت اور احترام دیا گیا ہے۔ اب حکومت اور تمام سیاسی اور جمہوری قوتوں کا امتحان شروع ہوگیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی غلطیوں، ناکامیوں اور اجتماعی کوتا ہوں کو تسلیم کریں۔ انہوں نے اپنی محنت، جدوجہد، مقبولیت کے عروج کو غلط، ناکارہ، غیرمہذب ٹیم کی وجہ سے ضائع کر دیا۔

اب مثبت، تعمیری سیاست کا آغاز کریں۔ کسی نئے ایڈونچر، آخری بال اور سرپرائز کے بیانیہ سے باہر آئیں اور جمہوریت کے اصولوں کو تسلیم کرلیں۔ قائد ایوان کے بعد قائدِ حزبِ اختلاف کا کردار بھی تسلیم کرلیں۔ جو بھی ملکی سیاسی، جمہوری تاریخ کا اہم آغاز ہوگا۔ قائدِ حزبِ اختلاف کی حیثیت سے اُنہیں ایوان میں سب کچھ کہنے کا حق مل جائے گا۔ سیاست میں جدوجہد انہوں نے کرنی تھی سب نے دیکھ لی ہے۔

حکومت کی ناکامی، نااہلی نوشتہ دیوار بن گئی۔ اب شائستہ، مہذب جمہوری، پارلیمانی دور کا آغاز کریں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں ممبران کی اکثریت کو اپنا آئینی، پارلیمانی اور جمہوری عمل مکمل کرنے دیا جائے۔ صدر، وزیراعظم، گورنر مزید ذلت کا راستہ اختیار نہ کریں۔ یہ حقیقت دیوار پر لکھی ہے کہ عمران اقتدار کے خاتمہ کے بعد شریف، زرداری اقتدار بھی زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔

وقت، حالات اور تباہ حال اقتصادی صورتِ حال اور عوام کی حالتِ زار کا تقاضہ ہے کہ حکومت، ریاست اور سول سوسائٹی قومی ترجیحات پر اتفاق کریں۔ انتخابات کی اصلاحات کی جائیں اور کم از کم وقت میں قوم کو آزاد، شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات میں قیادت کاچناﺅ کرنے کاموقع دیاجائے۔