کراچی پریس کلب میں منعقدہ سیمینار میںخواتین کے لیے لائبریری قائم کرنے کا مطالبہ

280

کراچی پریس کلب (کے پی سی) میں سیمینارمنعقدہ ہوا ”خواتین کو بااختیار بنانے میں لائبریریوں کا کردار“ مقررین نے متعلقہ حکام سے ملک کے بڑے شہروں میں خصوصی طور پر خواتین کے لیے لائبریریاں تیار کرنے کا مطالبہ کیا۔کے پی سی کی ادبی کمیٹی، نیشنل لائبریری ایسوسی ایشن (NLA) اور روٹری کلب آف کراچی درخشاں (RCKD) کے اشتراک سے منعقد ہونے والے اس سیمینار میں خواتین لائبریرین اورصارفین کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی گئی

اور ساتھ ہی لائبریریوں کا کثرت سے استعمال کرکے ان کے منتظر مواقع پر روشنی ڈالی گئی۔اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہ بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے میں خواتین کے لیے ایک لائبریری گزشتہ چھ سالوں سے کام کر رہی ہے،سندھ بالخصوص کراچی کی آبادی پاکستان میں دوسرے نمبر پر ہے اس میں کوئی بھی خواتین لائبریری موجود نہیں

انہوں نے حکومت کے ساتھ ساتھ دیگر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ خواتین کو سیکھنے اور کمانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مختلف شہروں میں ایسی لائبریریاں قائم کریں۔فرحین محمود، نائب صدر، NLA، اور پرنسپل، گورنمنٹ ڈگری کالج، نارتھ کراچی، سیمینار کی کلیدی مقرر تھیں جبکہ سیشن کی صدارت معروف سماجی شخصیت محترم جہانگیر مغل صاحب نے کی۔سیمینار کے مقررین میں اسماءحسن جو کہ ایک مشہور موٹیویشنل رائٹر اور مصنف ہیں۔

تجربہ کار لائبریرین سندھ ہائی کورٹ محمد ابراہیم، ہما منان بٹ،پاکستان نیوی لائبریری محمد ناصر نایاب یونیورسٹی آف کراچی لائبریری اور محمد امین جمالی مینجر لائبریری آرٹس کونسل شامل تھے۔

اس موقع پر NLA کے صدر سید مظفر علی شاہ اور اس کے سیکرٹری انور حسین نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب کی نظامت سینئر صحافی اور لائبریری کے مشیر خاص سید خالد محمود صاحب نے کی۔سامعین جن میں زیادہ تر لائبریری اور انفارمیشن سائنس کے شعبے سے تعلق رکھتے تھے، تقریباً دو گھنٹے تک قابل مقررین کے فکر انگیز بیانات سے منور ہوئے۔ سیمینار کا انعقاد خواتین کے عالمی دن کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا۔