سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کا گروہ فرار، جیل عملے کو سزائیں

320

کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی سینٹرل جیل سے خطرناک دہشت گردوں کے فرار کے بعد، غفلت کے مرتکب جیل عملے کی سزاؤں کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینٹرل جیل سے خطرناک قیدیوں کے فرار کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے جیل کے عملے کی سزاؤں کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا۔جیل عملے کے متعدد افراد کیس میں نامزد تھے۔

جن میں سے 8 کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی گئی جس کے بعد انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا، دیگر ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا گیا۔پولیس کے مطابق 13 جون 2017 کو سینٹرل جیل سے شیخ ممتاز عرف فرعون اور احمد خان نامی ملزمان فرار ہوئے تھے، فرار ہونے والے ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

دہشت گردوں کے فرار کے بعد رینجرز اور پولیس نے جیل میں سرچ آپریشن کیا تھا، جیل میں سرچ آپریشن کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔بعد ازاں جیل عملے کے متعدد افراد پر کیس چلایا گیا، ملزمان میں اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ غلام مرتضی، فہیم انور، سالک ایاز، رحمن شیخ، عبد الغفور، عروس، سعید اور مبین شامل تھے، ماتحت عدالت نے 14 ملزمان کو 6، 6 سال کی سزا سنائی تھی۔

ایپلٹ پینچ نے ملزمان(جیل عملے)کے خلاف دہشت گردی کے الزامات ختم کر دیے اور غفلت کے الزامات میں سزا برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کو جیل بھیج دیا۔