سیاسی معاملات میں افواج پاکستان کانام استعمال کرنا درست نہیں، چوہدری محمد یٰسین

301

اسلام آباد: صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر و ممبر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے مقاصد کے لیے ہمیشہ افواج پاکستان کا نام استعمال کرتے ہیں لیکن افواج پاکستان ایک پروفیشنل ادارہ اور ایک قومی ادارہ ہے ملک وقوم کا مان ہے اسطرح سیاسی معاملات میں افواج پاکستان کانام استعمال کرنا درست نہیں دفاع وطن اور دھشت گردی کے خلاف افواج پاکستان کی قربانیاں لازوال ہیں یہ کسی سیاسی جماعت کی فوج نہیں ملک اور قوم کی فوج بلکہ عالم اسلام کی فوج ہے۔

تحریک عدم اعتماد کے لیے آئین واضح ہے صدارتی ریفرنس بدنیتی پر مشتمل ھے تحریک انصاف نے ھمیشہ سیاسی لڑائی عدالتوں میں لڑی ھے کیونکہ یہ سیاسی میدان کے کھلاڑی ہی نہیں کرکٹ اور سیاست میں فرق ھوتا ہے عمران خان کو جلد ہی کرکٹ بورڈ کا چیرمین بنائیں گے پہلے بھی یہ میچ فیکس کر کے برسر اقتدار آئے تھے لیکن اب ان کے لیے میچ فکسنگ کا کوئی چانس نہیں یہ تو فارن فنڈنگ کیس میں ہی فارغ ہو جاتے جس کے فیصلے کو روکنے کے لیے تحریک انصاف نے ایڑی چوٹی کا زور لگا رکھا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جب سابق وزیراعظم شھید بی بی محترمہ بینظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئی تھی تو انہوں نے آئین کے مطابق تحریک عدم اعتماد کا سامنا کیا تھا لیکن موجودہ حکمرانوں نے تو تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرنے کے بجائے آئین کی دھجیاں اڑانی شروع کر دی ہیں جو آئین شکنی کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جس طرح آئین پامال کر رہے ہیں اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی انہوں نے کہا کہ آئین سے کھلواڑ جاری رہا تو ملکی سالمیت متاثر ہو سکتی ہے اور حوس اقتدار میں یہ راستہ اپنانا خطرناک ہے اور اس کے نتائج اچھے نہیں ھوں گے ووٹ ھر ممبر کا انفرادی حق ہے دھونس سے ممبران کو ھراساں کرنا ڈکٹیٹر شپ ہے جسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے تصادم کی راہ ہموار کر رہا ہے یہ لوگ کل لندن بھاگ جائیں گے کیونکہ عمران خان کی اولاد ھمیشہ سے لندن میں مقیم ہے انہیں اس ملک کے مفادات کی کیا پرواہ ہے چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی اردو پر تنقید کرنے والے اپنے بیٹوں کو تو اردو کی الف ب پڑھا لیں جس شخص کے بیٹے اردو کی الف ب نہیں جانتے وہ دوسروں پر تنقید کر رہےہیں انہوں نے کہا کہ یہ پہلے اپنے گریبان میں جھانک لیں شاید کچھ شرم آ جائے۔