سندھ کالجز نان ٹیچنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن کا مطالبات کے حق میں دفتری امور کا بائیکاٹ

222
سندھ کالجز نان ٹیچنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن کا مطالبات کے حق میں دفتری امور کا بائیکاٹ

سندھ کالجز نان ٹیچنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن (اسکنٹوا) کی اپیل پر سندھ کے چھ ریجن کے سرکاری کالجوں کے غیر تدریسی عملے نے اپنے مطالبات کے حق میں 7 مارچ سے جاری  دو گھنٹے قلم چھوڑ جھاڑو چھوڑ احتجاج پر افسران بالا کی مکمل بے حسی اور مسلسل نظر انداز کئے جانے کے بعد آج پورے سندھ کے تمام سرکاری کالجوں میں دفتری امور کا مکمل بائیکاٹ کردیا۔

 صبح ہی سے ملازمین پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں اپنے دفاتر سے باہر آکر بیٹھ گئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی شروع کردی۔

ملازمین کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں میں ایک سے سترہ گریڈ کے ملازمین کو ٹائم اسکیل دیدیا گیا ہے لیکن سندھ کے چھ ریجن کراچی حیدرآباد میرپور خاص سکھر نواب شاہ اور ضلع بےنظیر آباد کے سرکاری کالجز کے غیر تدریسی ملازمین تاحال اپنے جائز حق سے محروم ہیں یہی نہیں بلکہ ریجنل دفاتر میں اسٹنٹ ڈائریکٹر کی آسامی پر مختلف تعلیمی اداروں کے گریڈ سترہ کے لیکچرز قابض ہیں جبکہ ملک کی اعلی عدالت بھی واضح حکمنامہ جاری کرچکی ہے۔

ملازمین کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی ہے اور جو ہیں وہ تدریس کا عمل ترک کر کے غیر تدریسی عملے کی آسامی پرغیرقانونی طور پر قابض ہیں ان کو فورا کالجز واپس بھیجا جائے اور جن تین سپرنٹنڈنٹس کا پروپوزل بحیثیت اسٹنٹ ڈائریکٹر محکمے کو بھیجا گیا ہے ان کی فی الفور تعیناتی کا آرڈر جاری کیا جائے اور تاخیری حربوں سے گریز کیا جائے۔ ایک سے چار گریڈ کے ملازمین کی محکمہ جاتی ترقی کے لئے ملازمین کا میٹرک پاس ہونا بنیادی شرط تھی جس کو بائی پاس کرتے ہوئے انٹرکردیا گیا ہے جس کی وجہ سے برسوں سے اگلے گریڈ میں ترقی کے منتظر ھزاروں ملازمین ھاتھ ملتے رہ جائیں گے اس کے علاوہ لیب اسٹاف کی اپ گریڈیشن میں بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

سندھ کالجز نان ٹیچنگ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید شاہ رضا شاہ نے مرکزی ہیڈ آفس گورنمنٹ نیشنل کالج شہید ملت روڈ کراچی میں احتجاجی مظاہرین سے اپنے خطاب میں ملازمین کے جذبے کو سراہا اور کل بروز بدھ 16 مارچ کو بھی دفتری امور کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔