نیوزی لینڈ کا روس کے 100 “اولیگارک” افراد پر نئی پابندیوں کا اعلان 

261
 نیوزی لینڈ کا روس کے 100

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ نے  روس کے 100 ’’اولیگارک‘‘ افراد پر نئی پابندیوں کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  نیوزی لینڈ نے روسی امیر ترین افراد کی کثیر تعداد کے خلاف پابندیوں کی ایک نئی فہرست جاری کر دی ہے۔ ان پابندیوں کا مقصد نیوزی لینڈ کو ایک ایسا ملک بننے سے روکنا ہے جہاں امیر طبقہ دیگر مغربی ممالک کی عائد کردہ پابندیوں سے بچنے کے لیے رہائش اختیار کر سکیں۔

وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ نئے قوانین 100 روسی اولیگارک پر سفری پابندی عائد کریں گے اور روس میں رجسٹرڈ پْرآسائش کشتیوں، بحری جہازوں اور طیاروں کو نیوزی لینڈ کی فضائی یا سمندری حدود میں داخل ہونے سے روکیں گے۔یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغربی ممالک نے روسی بینکوں اور ایسے اہم روسی شہریوں پر پابندیاں لگا دی ہیں جنہیں مغربی ذرائع ابلاغ میں صدر پیوٹن کے قریبی رفقاء کہا جاتا ہے۔

روس کے یوکرین پر حملے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے عالمی بحران نے روسی اولیگارک یعنی سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے امراء  اور کاروباری شخصیات کو ایک بار پھر خبروں کا موضوع بنا دیا ہے۔لفظ ’’اولیگارک‘‘ کی ایک طویل تاریخ ہے لیکن موجودہ دور میں اس کا ایک مخصوص معنی سامنے آیا ہے۔ عام طور پر اس سے مراد وہ انتہائی امیر روسی شخصیات لی جاتی ہیں جو 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد اْبھر کر سامنے آئیں۔

اولیگارک کا تعلق حکمران طبقے سے ہو سکتا ہے جو اپنے رتبے، برادری، زبان اور اقتصادی برتری کے سبب باقی معاشرے سے علیحدہ اور برتر سمجھے جاتے ہیں۔اولیگارکی ایسے سیاسی نظام کو کہا جاتا ہے جہاں چند افراد کا گروہ کسی ملک پر راج کرتا ہے اور روایتی طور پر ایک اولیگارک کسی اولیگارکی کا رْکن یا حامی ہوتا ہے۔