وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس درست تھا، اعزاز احمد چوہدری 

341
 وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس درست تھا، اعزاز احمد چوہدری 

اسلام آباد :سابق سکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس درست تھا کےونکہ یہ پہلے سے طے شدہ تھا اگر اس کو نہ کےا جا تا تو بہت زیادہ چے مگوئیاں ہوتیں۔

ہم نے جو اس وقت اپروچ لی ہوئی ہے وہ بالکل ٹھیک ہے تمام ملکوں کے ساتھ باہمی احترام اور باہمی مفاد کے اوپر تعلقات رکھے جائیں گے ۔ دنیا اس وقت اس نہج پر چل رہی ہے کہ فریکشن اور کوآپریشن دونوں چیزیں ساتھ ، ساتھ چلیں گی۔کہ آج کے دور میں بلاکس کی سےاست بالکل مﺅثر نہیں ہے، اس وقت جو سارے کے سارے اتحاد بن رہے ہیں وہ ایشوز کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ان خیالات کااظہار اعزاز چوہدری نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس درست ہے کیونکہ ےہ پہلے سے طے شدہ تھا اگر اس کو نہ کےا جا تا تو بہت زیادہ چے مگوئیاں ہوتیں،یہی لوگ جو آج تنقےد کر رہے ہیں تو اس وقت ڈبل تنقےد کر رہے ہوتے کہ آپ نے امریکہ کے یا کسی اور کے دباﺅ میں آکر ےہ دورہ ختم کیا ہے ،پاکستان نے اسٹریٹیجک وژن بنایا ہے کہ وہ تمام بڑی طاقتوں بشمول امریکہ ،روس اور چین کے ساتھ تعلقات رکھے گا اوروہ دو طرفہ بنےادوں پررکھے گا اور اپنے قومی مفاد میں رکھے گا اور ےہ اچھی سمت ہے اور باقی بھی اس کی عزت کریں گے۔

اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ یورپین اور امرےکن ہمارے خلاف کاروائی نہیں کریں گے ،امریکہ کا دباﺅ اس حد تک چلتا ہے جس حد تک سامنے والا ملک لیتا ہے ،ہم اگر دباﺅ لیں گے تو اگلے دباﺅ ضرور ڈالیں گے ،اگر پاکستان کے ذہن میں اس وقت واضح ہو کہ ہم نے سب کے ساتھ تعلقات بنانے ہیں، زیرو سم نہیں ہونا چاہئے ، اسرائیل امریکہ کا اتحادی ہے لےکن چین کے ساتھ بھی اس کے بڑے قرےبی تعلقات ہیں ، ہندوستان امریکہ کاحلیف ہے لیکن روس کےساتھ تعلقات رکھتا ہے اور چین کے خود امرےکہ کے ساتھ اتنے تعلقات ہیں کہ خود اس نے کشیدگی کے باوجود2020-21میں 100ملین ڈالرز کی تجارت بڑھا دی۔ان کا کہنا تھا کہ جن حالات میں پاکستان پیدا ہوا تھا اس وقت ہمیں سیکیورٹی چاہیئے تھی اور امریکہ سے ہمیں ملی تھی اور زراعت کے شعبہ میں اوراس وقت کام بہت ہوا تھا، آج وہ ایک اثاثہ ہے اس کو اپنے گلے کا طوق نہیں بنائیں اور ساتھ ہی ساتھ ان تعلقات کو گلے کا پتا بھی نہ بنائیں۔

ان کا کہنا تھا ہم نے جو اس وقت اپروچ لی ہوئی ہے وہ بالکل ٹھےک ہے تمام ملکوں کے ساتھ باہمی احترام اور باہمی مفاد کے اوپر تعلقات رکھے جائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور مےں بلاکس کی سےاست بالکل مﺅثر نہیں ہے، اس وقت جو سارے کے سارے اتحاد بن رہے ہیں وہ ایشوز کی بنیاد پر ہوتے ہیں، اور یہ ہوسکتا ہے کہ کسی مسئلہ کے اوپر پاکستان اور دوسرا ملک دوست ہو ں اور دوسرے مےں حرےف ہوں، آج کل لچکدار ہیں، آج کل کوئی بھی ملک اپنے آپ کو فکس نہیں کرنا چاہتا ۔ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ابھی متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ جب تعلق پیدا کئے تو فلسطینیوں کو کیا پیغام گیا ہوگا، اس وقت دنےا اپنے مفاد دیکھتی ہے وہ یہ دیکھتی ہے کہ کس چیز میں ہمیں کتنا فائدہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا اس وقت اس نہج پر چل رہی ہے کہ فریکشن اور کوآپریشن دونوں چیزیں ساتھ ، ساتھ چلیں گی۔