کراچی میں بڑھتے اسٹریٹ کرائمز، امین الحق نے محلہ کمیٹیوں کا فارمولا پیش کردیا

309
کراچی میں بڑھتے اسٹریٹ کرائمز، امین الحق نے محلہ کمیٹیوں کا فارمولا پیش کردیا

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سینئررہنمااور وفاقی وزیر امین الحق نے محلہ کمیٹیوں کی تشکیل کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ جس کے ذریعے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کو قابو کیا جاسکتا ہے۔ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر امین الحق نے کراچی میں بدامنی اور اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیئے فارمولا پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس افسران کی تعیناتی، تھانوں میں انٹیلیجنس نیٹ ورکنگ اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل ناگزیر ہے۔ تھانیداروں کی تقرری کم از کم 3 برس کیلئے ہو، اثاثوں کی مکمل تفصیلات بھی مرتب کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ غیر مقامی افسران کو نہ علاقے سے آگاہی ہوتی ہے اور نہ علاقے یا شہر کے مفادات سے کوئی سروکار ہوتا ہے۔ کراچی کے 100 سے زائد تھانے ہیں اور ہر تھانے کی حدود میں کم ازکم 10 سے 15 لاکھ کی آبادی کی اوسط ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اتنی بڑی آبادی میں کیا کوئی اسی علاقے سے تعلق رکھنے والا پولیس افسر تعینات نہیں ہوسکتا؟ تھانے کی حدود میں وارداتوں کا گراف بڑھے اس افسر کو معطل نہیں نوکری سے برخاست کیا جائے۔امین الحق نے کہاکہ انٹیلیجنس نیٹ ورک، اسپیشل برانچ پولیس کو فعال اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل سے مثر نیٹ ورک بن سکتا۔ سرکاری کیمروں کی درستگی، ہر گلی کے انٹری ایگزٹ پر رہائشی کی مدد سے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ تھانوں میں نفری اور گاڑیوں کی تعداد مناسب ہو اور ان کا ریکارڈ سہ ماہی بنیادوں پر چیک بھی کیا جائے۔ اگر فوری طور پر اس جیسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ملک کو کما کردینے ولا یہ شہر مکمل مفلوج ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ شہر میں جرائم کی تشویشناک حد تک وارداتوں کے باوجود وزیراعلی نے امن و امان سے متعلق کوئی اجلاس طلب نہیں کیا۔