اسماعیل راہو نے سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کے انٹرویوز طلب کرلیے

299
اسماعیل راہو نے سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کے انٹرویوز طلب کرلیے

کراچی: تعلیمی بورڈز کی کنٹرولنگ اتھارٹی(صوبائی وزیر اسماعیل راہو)نے تین ماہ بعد سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینوں کوانٹرویوز کے لیے کل طلب کرلیاہے۔

سندھ کی تاریخ میں پہلی بار تلاش کمیٹی کے منتخب کردہ چیئرمین بورڈز کے امیدواروں سے انٹرویو ہوں گے۔ تلاش کمیٹی نے 17 نومبر 2021 کو پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے عہدے کے امیدواروں کے انٹرویوز کیے تھے اور سندھ کے پانچ تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے 15 امیدواروں کے ناموں کا انتخاب کیا تھا جبکہ نمبروں کے لحاظ سے ٹاپ 5 امیدواروں کو میرٹ کے مطابق ان کے پسند کے تعلیمی بورڈز میں لگانے کی سفارش کی گئی تھی۔

سب سے زیادہ نمبر خاتون امیدوار رفیعہ بانو نے حاصل کیے تھے وہ 73.75 نمبروں کے ساتھ سرفہرست رہیں انہیں نوابشاہ بورڈ کی چیئرپرسن مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ نعمان احسن 70.14 نمبر لا کر دوسرے نمبر پر رہے تھے انہیں حیدرآباد بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ سید فضیلیت مہدی 67.86 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہے تھے انہیں میرپورخاص بورڈ کا چیئرمین مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

ریٹائرڈ آرمی افیسر سید محمد علمدار رضا کو 65 نمبر دے کر سکھر بورڈ کا چیئرمین لگانے کی سفارش کی گئی تھی۔ قاضی عارف علی کو 62.14کو نمبر دے کر سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں چیئرمین لگانے کی سفارش کی گئی تھی۔اس کے علاوہ ڈاکٹر نصیرالدین شیخ نے 57.86، ڈاکٹر مسرور احمد شیخ نے 57.86، ڈاکٹر عبدالغنی سومرو نے 53.57، لیاقت علی جامڑو 50.75، غلام حسین سوہو 49.29، ڈاکٹر تنویر حسین 47.14، حبیب اللہ پٹھان 46.43، میر سجاد حسین تالپور 44.29، قاضی ارشد حسین صدیقی 44.29 اور حفیظ اللہ عبدالرحمان43.57 فیصد نمبر حاصل کیئے۔ تلاش کمیٹی نے 98امیدواروں کے چار روز تک انٹرویوز کیے تھے۔ یہ انٹرویوز چیئرمین تلاش کمیٹی ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت کی سربراہی میں ہوئے تھے جس میں ڈاکٹر نیلوفر شیخ، امتیاز قاضی، حمیر سومور، ڈاکٹر اے کیو مغل، ڈاکٹر محمد قیصر اور منصور عباس بطور اراکین تلاش کمیٹی شریک ہوئے تھے۔