مضر صحت دودھ کیس کی سماعت جاری،چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سخت ریمارکس

294

مظفرآباد:جعلی،مضر صحت دودھ کیس کی سماعت جاری،چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سخت ریمارکس،سیل کی گئی دکانیں بند رکھنے اور جعلی دودھ خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایات،مقدمہ کی اگلی سماعت کے لئے 7 مارچ کی تاریخ مقرر،سپریم کورٹ آزاد جموں وکشمیر میں زیر سماعت کیس شاہد زمان بنام آزاد حکومت کی پیشی گزشتہ روز ہوئی، چیف جسٹس راجہ سعید اکرم، جسٹس رضا علی خان، جسٹس خواجہ نسیم اور جسٹس محمد یونس طاہر نے جعلی دودھ سے متعلقہ مقدمہ سماعت کی۔

اس دوران سیکرٹری خوراک، سیکرٹری امور حیوانات، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد، چیف آفیسر بلدیہ عظمیٰ اور بلدیہ مجسٹریٹ بھی عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔ شہریان مظفرآباد کی جانب سے راجہ امجد علی خان ایڈووکیٹ نے مقدمہ کی پیروی کی۔ معزز عدالت نے بعد از سماعت متعلقہ ذمہ داران کو پابند کیا کہ وہ سیل کی گئی دکانیں بند رکھیں گے اور جعلی دودھ تیار کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ جو لوگ اس گھناونے فعل میں ملوث ہیں، انہیں عبرت کا نشان بنایا جانا چاہیے۔

حکومت فی الفور فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم کرے تاکہ خوراک سے جڑی ہر چیز کو لاہور بھیجنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ خوراک کے تمام سب سٹینڈرڈ آئیٹمز کو بند کیا جائے اور حکومت سلاٹر ہاس تعمیر کرے۔ ان حوالوں سے مجرمانہ تساہل کو ختم کیا جائے کیونکہ جعلی خوراک اور ملاوٹ شدہ اشیاءکے ذریعے انسانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اس حوالے سے کسی دبا کو خاطر میں نہ لائیں اور لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں مقدمہ کی اگلی سماعت 7مارچ کو ہو گی۔