پرامن سیاسی کارکنوں پربلاجواز فائرنگ قابل گرفت عمل ہے، اے این پی 

589

کوئٹہ:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرو پارلیمانی لیڈراصغرخان اچکزئی نے کہاہے کہ آئین پاکستان آزادی اظہار رائے کاحق ہرشہری کودیتاہے پرامن سیاسی کارکنوں پربلاجوازفائرنگ قابل گرفت عمل ہے۔

جو مائنڈسیٹ اس ملک کے سیاہ وسفیدکامالک بناہواہے ان جیسے تمام واقعات کی ذمہ داری انہی پرعائدہوتی ہے ملک کوکسی غدارنے نہیںبلکہ محب وطنوں نے دولخت کیااگر پشتونوں بلوچوں کو ان کے وسائل پراختیارنہیں دیاجاتا ان کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کی جاتی رہی تو اس کے نتائج کاذمہ دارحکمران اشرافیہ ہی ہوگی کل کاواقعہ کھلی بربریت ہے اس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں جھگڑااسلام اورمذہب کانہیں جھگڑا پشتونوں کی حقوق وسائل پر اختیارکاہے پشتونوں کو اللہ تعالیٰ کی عطاء کردہ نعمتوں پردسترس دیا جائے تویہ دیارغیر میں محنت مزدوری پرمجبور نہیں ہونگے پنجاب میں پشتون بلوچ محنت کشوں اورطالبعلموں کولاپتہ کئے جانے پر غم وغصہ فطری عمل ہے۔

پنجاب کو اس نارواطرزعمل سیاجتناب کرنا ہوگاعوامی نیشنل پارٹی شہداء کی امین اورذمہ دارقومی سیاسی جمہوری جماعت کی حثیت سے ظلم جبراستبداد کیخلاف نتائج کی پرواہ کئے بغیرآوازاٹھاتی رہی گی ان خیالات کااظہارانہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پی ٹی ایم کے سربراہ منظورپشتون پرقاتلانہ حملے اور صوبائی صدرنورباچاکوزخمی کرنے کیخلاف اے این پی ضلع کوئٹہ کیزیراہتمام احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا احتجاجی مظاہریسے پی ٹی ایم کیرہنماملک عبدالمجیدکاکڑ،اے این پی کے صوبائی جوائنٹ سیکرٹری رخسانہ کاکڑایڈوکیٹ، پی ایس ایف کے صوبائی صدرطاہرشاہ کاکڑ،ضلعی قائم مقام صدرحاجی شان عالم کاکڑ، جنرل سیکرٹری نظر علی پیر علی زئی نے بھی خطاب کیااس سے پہلے باچاخان مرکزسے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو جناح روڈ سرکلر روڈ انسکمب روڈ قندھاری بازار سے ہوتی ہوئی عدالت روڈپرکوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنے میں تبدیل ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ جب تک ملک میں قومیتوں کی شناخت تاریخ کلچرزبان اقداراورروایات کوتحفظ بنیادی انسانی حقوق کااحترام نہیں کیاجاتا۔

ملک ترقی وخوشحالی کی راہ پرگامزن نہیں ہوسکتابدقسمتی سے غیرجمہوری قوتیں ملک کوجمہوری راہ پردیکھنے سیکترارہیہیں ملک کووجودمیں آئے ہفتہ بھی نہیں گزراتھا جب غیر آئینی غیرجمہوری طریقے سے خدائی خدمت گاروں کی منتخب حکومت کوختم کیاگیااورصرف یہ نہیں بلکہ12۔اگست 1948کو بابڑہ کے مقام پرنہتے پشتونوں کوتہہ تیغ کیاگیااس دن سے لیکرآج تک وہی قوت خوف اورڈرکاشکارہے اس خوف کوچھپانے کیلئے طاقت کاسہارلئے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ آئین پاکستان آزادی اظہاررائیکاحق ہرشہری کودیتاہے سیاسی کارکنوں کو اس طرح کیرکاوٹوں کے ذریعے زدوکوب کرناکسی طورپربھی قابل قبول عمل نہیں ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ یہ رازاب رازنہیں رہاکہ دہشت گردی کے سرچشمے کہاں سے پوٹھتے ہیں اور کون دہشت گردی کاشکارہے انتہاپسندوں دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ ان سیمذاکرات کی بھیک جب کہ پرامن سیاسی جدوجہد کرنیوالوں کودیوارسے لگانا سمجھ سیبالاترہیانہوں نیکہاکہ عوامی نیشنل پارٹی ہراس ظلم کیخلاف آوازاٹھاتی رہی گی جوبنیادی انسانی حقوق کیخلاف ہووہ چائیے حکومت ریاست یافرد کی طرف سے ہی کیوں نہ ہوبعد ازاں مظاہرین پرامن طورپرمنتشرہوگئے۔