بلوچستان میں دوسرے روز بھی دہشت گردی ،3 لیویز اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق

244

کوئٹہ/ ڈیرہ بگٹی (نمائندہ جسارت+ آن لائن+ صباح نیوز)بلوچستان میں دوسرے روز بھی دہشت گردی کے واقعات، 3 لیویز اہلکاروں سمیت 10 افراد جاں بحق اور گیارہ زخمی ہوگئے، مرنے والوں میں سابق وزیرداخلہ بلوچستان سینیٹر سرفراز احمد بگٹی کا کزن بھی شامل ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ بگٹی میں یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں سابق صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کے قریبی رشتہ دار سمیت 4 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔ اسسٹنٹ کمشنر سوئی عبدالحمید کورائی کے مطابق جمعہ کی صبح ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے 30 کلومیٹر دور موندرانی مٹ میں ہونے والے دھماکوں میں لیویز فورس کے اہلکاروں اور حکومتی حمایت یافتہ قبائلی امن لشکر کے رضا کاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ نائب تحصیلدار باہوٹ خان نے بتایا کہ گزشتہ رات علاقے میں نامعلوم افراد نے لیویز اہلکار نواب دین کی زمینوں پر نصب ٹیوب ویل اور شمسی توانائی کے پلیٹوں کو فائرنگ کرکے نقصان پہنچایا تھا۔ لیویز اہلکار امن لشکر کے رضا کاروں کے ہمراہ جائے وقوع دیکھنے گئے تھے۔ اس دوران ٹیوب ویل کے قریب بم کا دھماکا ہوا۔ جب دھماکے کی جگہ پر ہجوم جمع ہوا تو دوسرا دھماکا ہوا جس میں جانی نقصان ہوا۔نائب تحصیلدار کے مطابق دہشتگردوں نے ایک تیسرا بم بھی چھپایا ہوا تھا جسے ایف سی نے ناکارہ بنادیا۔ زخمیوں کو سوئی کے پی پی ایل اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیرداخلہ بلوچستان سینیٹر سرفراز احمد بگٹی نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں بتایا کہ 4 شہداء میں سے ایک میرا کزن سائیں بخش ہے جو 4 بچوں کا باپ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صوبائی اور وفاقی حکومت لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو رہی ہے۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ اس حملے کے پیچھے بلوچ ریپبلکن آرمی کے دہشت گردوں کا ہاتھ ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سوئی میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے امن فورس کے رضاکاروں کی شہادت پردلی رنج وغم کا اظہار کیا۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ دہشت گردوں کوکیفرکردارتک پہنچائیں گے، امن کے لیے قربانیاں اورکاوشیں رائیگاں نہیں جائیں گی۔علاوہ ازیں کوئٹہ میں گاڑی پر فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔ ایس ایچ او کیچی بیگ قادر قمبرانی کے مطابق مقتولین اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم کو ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد اپنے ساتھ گاڑی میں لے جارہے تھے اس دوران کوئٹہ کے علاقے سریاب مل میں سریاب روڈ پر مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ فائرنگ سے غلام سرور اور اس بیٹا غلام سخی اور 2 رشتہ دار محراب خان اور غلام نبی جاں بحق ہوگئے۔ گاڑی میں سوار پانچواں شخص مقبول احمد اور ایک راہ گیر رحیم الدین زخمی ہوگئے جن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او کے مطابق جاں بحق افراد کا تعلق ضلع بولان اور کرد قبیلے سے تھا۔انہیں پرانی دشمنی کی بناء پر نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر دالبندین کے مطابق یک مچ کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 2 افراد کو قتل کردیا۔ مسلح افراد نے تیل سے بھری گاڑی کو روکا اور اس میں سوار دونوں افراد کو گاڑی سے اتار کر قتل کیا گیا۔ واقعے کے بعد سیکورٹی فورسزنے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔