بچوں سے جبری مشقت قانونی جرم ہے،ڈی سی جامشورو

140

جامشورو(نمائندہ جسارت)ڈپٹی کمشنر فرید الدین مصطفی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ سندھ حکومت کی جانب سے جبری مشقت، انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور متاثرین کی مدد کے لیے قائم کی گئی ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کا پہلا اجلاس ڈپٹی کمشنر جامشورو فریدالدین مصطفی کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جامشورو نے کہا کہ بچوں سے جبری مشقت کرانا اور انسانی اسمگلنگ جرم ہے جس کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے قوانین قائم کیے گئے ہیں ۔جو بھی ان قوانین کی خلاف ورزی کرے گااُس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ڈپٹی کمشنر نے کمیٹی ممبران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس تک اس حوالے سے اپنا پلان ترتیب دے کر ڈی سی آفس میں جمع کرایا جائے، تاکہ قائم کردہ کمیٹی کے کام کو مزید بہتر فعال بنایا جاسکے اور ضلع میں متاثرین کی مدد کے لیے اقدامات کیے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے ضلع سطح پر قائم کمیٹی کے ڈپٹی کمشنر چیئر مین ہوں گے جبکہ ایس ایس پی، ایف آئی اے، سوشل ویلفیئر،لیبر و ہیومن ریسورسز، وومین ڈیولپمنٹ، ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ و پروٹیکشن آفیسر اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی 2 رجسٹرڈ تنظیموں کے نمائندے کمیٹی کے ممبران ہوں گے،کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ منعقد کیا جائے گا۔اجلاس میں ایس ایس پی جامشورو جاوید احمد بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون علی ذوالفقار میمن، ایڈیشنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر شجاع الحسن، چائلڈ پروٹیکشن آفیسر امیر علی کولاچی، ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کے ممبران، تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز سمیت و دیگر نے شرکت کی۔