کراچی میں پلاٹوں کے جعلی کاغذات بنانے والا نیٹ ورک بے نقاب

384

کراچی : شہر قائد میں پلاٹوں کے جعلی کاغذات بنانے والا نیٹ ورک پکڑا گیا، پولیس نے 3 ملزمان کو گرفتار کرکے پلاٹوں کی جعلی فائلیں برآمد کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں شاہراہ نورجہاں پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی اور کارروائی کے دوران جعلی کاغذات بنانے میں ملوث 3ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضی نے بتایا ملزمان سے کئی پلاٹوں کی جعلی فائلیں برآمد کی گئیں ہیں، گرفتارملزمان میں رئیس احمد،خلیل احمداورمحمد چاند شامل ہیں۔ملک مرتضی نے کہا کہ 200 سے زائدسرکاری اداروں عدالتوں،بینک ڈپٹی کمشنربینکس کی مہریں بھی برآمد ہوئیں۔گرفتارملزمان نے انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان اہم سرکاری اداروں کے جعلی کاغذات بناتے تھے، گروہ کاسرغنہ خلیل ڈکیتی سمیت قتل کےمقدمےمیں جیل جاچکاہے۔

ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ ملزم سرکاری افسران کے گھروں کی ریکی کرکے ڈکیتیاں کرواتا تھا ، ڈکیتی کی منصوبہ بندی سٹی کورٹ کی کینٹین میں کی جاتی تھی۔ملک مرتضی نے کہا کہ اےسی ایل سی کا افسرخضرحیات بھی ڈکیتوں کاسہولت کار ہے، خضرحیات نے کئی ججوں کی ریکی بھی کروائی، ان ججوں کی ریکی کروائی جن ججوں نے اسے سزادی تھی ۔ سٹی کورٹ کے متعددپیشکاربھی ملزم کی معاونت کرتے ہیں۔ملزم خلیل نے جیل میں موجود طالبان کمانڈرز کے بارے میں بھی اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان کمانڈرز سے فیملی کے نام پر طالبان ملنے آتے ہیں، طالبان جیل میں جعلی شناختی کارڈکی مددسے ملنے آتے ہیں۔ملزم خلیل کا کہنا تھا کہ وہ لوگ کو ڈورڈ میں احکامات اور نیا ٹارگٹ بھی دیتے ہیں،

شہرمیں دہشت گردی کب اورکہاں کرنی ہے، جیل میں احکامات دیے جاتے ہیں۔ملزم نے مزید بتایا کہ ملزم رئیس کراچی میں پلاٹوں کی جعلی فائلیں بناکر فروخت کرتا ہے، ملزم قبضہ مافیہ،پورشن مافیاکے سہولت کار بنا ہوا تھا۔دوران تفتیش ملزمان کے کے ڈی اے کے کئی افسران سے گٹھ جوڑ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔