بلدیاتی قوانین کے خلاف متحدہ کا احتجاج ملی بھگت کا نتیجہ لگتاہے

166

کراچی( محمد انور ) کراچی میں جمعرات کو متنازع بلدیاتی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے دوران جو کچھ ہوا وہ سندھ حکومت کی متعصبانہ اور ہٹ دھرمی پر مبنی سوچ کا نتیجہ تھی تاکہ شہر میں امان کی صورتحال خراب کرنے کے ساتھ سندھ اسمبلی کے باہر جاری جماعت اسلامی کے پر امن احتجاج کو ختم کیا جا سکے۔ حکومت کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کی پولیس لاٹھی چارج کے ذریعے وزیراعلی ہاو¿س کے سامنے ریلی کو منتشر کیے جانے کا مقصد متحدہ قومی موومنٹ کی گرتی ہوئی ساکھ کو پھر سہارا دے کر اسے طاقتور کرنا لگتا ہے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ اصل ضروری ترامیم کے بجائے حکومت کی ملی بھگت سے یا ساز باز سے بعض ایسی ترامیم پر رضا مندی ظاہر کردےگی جس سے بلدیاتی اداروں کو فائدہ کے بجائے نقصان ہو جائے گا۔ ساتھ ہی جماعت اسلامی کی جدوجہد کا کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوگا۔ تاہم چونکہ جماعت اسلامی کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمٰن یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جائیں گے وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے۔