پولیس نے آنکھیں بند کرلیں اور تاجر لٹ رہا ہے،عبدالوحید قریشی

111

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ڈپٹی جنرل سیکرٹر ی جماعت اسلامی سندھ و سابق رکن سندھ اسمبلی عبدالوحیدقریشی اور اناج منڈی کے تاجر محمد علی چوہان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حیدرآباد میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتیں پولیس کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، آئے روز کہیں نہ کہیں سے ڈکیتی واردات کی خبر سامنے آتی ہے۔ محکمہ پولیس اور سندھ حکومت ان وارداتوں کی بڑھتی ہوئی شرح کی طرف سے آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے جبکہ امن و امان کی اس بگڑتی ہوئی صورتحال نے امن پسند شہریوں، دکانداروں، تاجروں اور صنعتکاروں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔ پولیس اس اہم عوامی مسئلے سے آنکھیں بند کیے دکھائی دے رہی ہے، اور عوام بدامنی کی وارداتوں سے پریشان ہیں۔ پولیس سے انہیں دادرسی کی امید نہیں کیونکہ عام طور پر علاقے کی پولیس ہی جرائم پیشہ افراد اور کی سرپرست ہوتی ہے،چوروں اور ڈاکوﺅں کو کھلی چھٹی دیتی ہے۔اب یہ حکومت سندھ کا کام ہے
کہ وہ ا سٹریٹ کرائم اور دوسرے جرائم پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے اور ان میں اضافہ کی وجوہات بننے والے عوامل اور محرکات کا خاتمہ کرے۔ اس معاملے میں کسی سفارش یا دباﺅکو خاطر میں نہ لائے اور محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں پر بھی ہاتھ ڈال کر انہیں باہر نکال پھینکےں اور امن و امان کے نفاذ کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ آئے روز چوری ڈکیتی اور پولیس کی جانب سے ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف اب جماعت اسلامی اور تاجر برادری خاموش نہیں رہے گے ہر رات شہر میں کئی نہ کئی چور گھروں و دکانوں کے تالے توڑ کر چوری کرکے فرار ہوجاتے ہے اور ابتک درجنوں وارداتیں ہوچکی ہیں ۔ انہوں نے آئی جی سندھ سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ شہر میں جاری وارداتوں پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔