بلوچستان ہائیکورٹ نے شراب خانے کھولنے کی اجازت دیدی

271

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان ہائیکورٹ کے ووکیشنل جج جسٹس نذیر احمد لانگو نے گوادر میں اقلیتی برادری کو شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے حکومت بلوچستان کا حکم معطل کردیا اور کیس کی سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔ قبل ازیں بلوچستان حکومت نے گوادر دھرنے کے شرکاکے مطالبے پر گوادر کے تمام وائن شاپس بند کرنے کے احکامات دیے تھے، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز نے 15 دسمبر 2021 کو گوادر کی اقلیتی برادری کے تمام لائسنس منسوخ کردیے تھے۔ گزشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ میں اقلیتوں کی جانب سے دائر شراب کی دکانوںکی بندش اور لائسنس کی منسوخی کیخلاف سماعت ہوئی، ہندو کمیونٹی کی جانب سے کیس کی پیروی سینئر قانون دان امان اللہ کنرانی نے کی، انہوں نے موقف اختیارکیاکہ حکومت کی جانب سے اقلیتی برادری کو سنا گیا اور نہ ہی کوئی نوٹس جاری کیا گیا، حکومت کی جانب سے گوادر کی اقلیتی برادری اور ہندوؤں کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، حکومت نے لائسنس منسوخ اور کاروبار بند کرکے آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی کی ہے۔ جس پر بلوچستان ہائیکورٹ نے ہندوؤں اور اقلیتی برادری کو عبوری طور پر دکانیں کھولنے کی اجازت دیدی اور حکم دیا کہ گوادر میں آئندہ سماعت پر ہندو و اقلیتی برادری کو وائن شاپس کھولنے کی اجازت ہوگی۔