آسٹریلیا، قومی دن کے موقع پر قدیم باشندوں کا احتجاج

292
سڈنی: آسٹریلیا میں قومی دن کے موقع پر قدیم باشندے احتجاج کررہے ہیں

سڈنی(انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیاکے قومی دن کے موقع پر بڑے شہر سڈنی میں قدیم باشندوں نے سڑکوں پر نکل کر سخت احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ قومی دن منا کر ہمارے زخموں پر نمک نہ چھڑکا جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیشنل ڈے کی تاریخ بدلی جائے۔ یہ قومی دن نہیں بلکہ قبضے کا دن ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق احتجاج کے دوران سڈنی کی سڑکوں پر لوگوں کا سمندر امڈ آیا۔ مظاہرہ قدیم باشندوں نے کیا۔ ان کہنا ہے کہ 26 جنوری ان کے لیے قومی دن نہیں بلکہ غم کا دن ہے ،کیوں کہ اس دن ان کی سرزمین پر قبضے کا آغاز ہوا تھا۔ 1788ء میں برطانوی بحری بیڑاسڈنی کی بندرگاہ پہنچا تھا ، تا کہ سزا یافتہ مجرموں کو آسٹریلیا منتقل کیا جاسکے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق آسٹریلیا کی ڈھائی کروڑ آبادی میں مقامی باشندوں کی تعداد 7 لاکھ ہے اور وہ معاشرتی اور اقتصادی لحاظ سے انتہائی پسماندگی کا شکار ہیں۔ یہ لوگ دور دراز کے علاقوں میں رہایش پزیر ہیں۔ دیگر شہریوں کی نسبت ان کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا میں قبائلی خودمختاری کے لیے احتجاج کرنے والے افراد نے پارلیمان کی پرانی عمارت کو آگ لگادی تھی۔مظاہرین نے عمارت کے داخلی دروازے کو نذرآتش کیا تھا۔ آسٹریلیا کی پارلیمان 1988 ء میں پرانی عمارت سے کچھ فاصلے پر موجود کیپٹل ہل میں منتقل ہوگئی تھی۔