فاسٹ فوڈز اور کاربو نیٹڈ ڈرنکس زہر ہیں ، سافٹ ڈرنکس کا نام دھوکا ہے

881

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) تمام سوفٹ ڈرنک بنیادی طور پر کاربونیٹ ڈرنکس ہیں ،کاربونیٹ ڈرنکس اور تمام کی تمام فاسٹ فوڈز یہ ایک سولو پوائزن ہے یہ کاربونیٹ ڈرنکس کسی طور پر بھی سافٹ ڈرنکس نہیں ہے، سافٹ ڈرنکس تو شکنج بین یا لیموں پانی، گنے کا جوس، لسی اور اس طرح کے دیگر مشروبات ہے، کاربونیٹ ڈرنکس کو سافٹ ڈرنکس کا نام دیکر ہمارے نوجوانوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے۔ سافٹ ڈرنکس کے دیر سے ظاہر ہونے والے نقصانات اور بیماریوں میں بلڈ پریشر میں اضافہ ، جگر کے امراض ،دانتوں اور ہڈیوں کو نقصان، جلدی امراض، امراض قلب، ڈپریشن، مرگی، متلی، دست، نظر کی کمزوری اور جلد پر خارش شامل ہیں۔ ایک سافٹ ڈرنک پینے سے ‘صحت مند’ زندگی کے 12 منٹ کم ہوجاتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان کے مقبول ترین موٹیویشنل اسپیکر، ٹرینر، استاد او ر کئی کتابوں کے مصنف ڈاکٹر محمد عارف صدیقی، چینیوٹ مدر اینڈ چائلڈ اسپتال (سی ایم سی ایچ) کی معروف گائنا کالوجسٹ ،ایم بی بی ایس ،ایف پی سی ایس ڈاکٹر کوثر کریم ،ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال کی جنرل فزیشن ڈاکٹر فصیحہ سہیل اور پا کستان ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سوساٹی کے بانی چیئر مین ڈاکٹر ابو بکر میمن نے جسارت کی جانب سے پوچھے گئے سوال :سافٹ ڈرنکس انسانی صحت کے لیے کتنے نقصان دہ ہیں؟ کہ جواب میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ُڈاکٹر محمد عارف صدیقی نے کہا کہ تمام سوفٹ ڈرنک بنیادی طور پر کاربونیٹ ڈرنکس ہیں اور کاربونیٹ ڈرنکس اور تمام کی تمام فارسٹ فوڈز یہ ایک سولو پوائزن ہے یہ کاربونیٹ ڈرنکس کسی طور پر بھی سافٹ ڈرنکس نہیں ہے، سافٹ ڈرنکس تو شکنج بین یا لیموں پانی، گنے کا جوس، لسی اور اس طرح کے دیگر مشروبات ہے، کاربونیٹ ڈرنکس کو سافٹ ڈرنکس کا نام دیکر ہمارے نوجوانوں کو دھوکہ دیا جارہا ہے۔ یہ کولڈرنکس جس کے زریعے ہماری ایمونیٹی کو کمزور کیا جارہا ہے ،ہمارے جسم میں جینیاتی تبدیلیاں لائی جارہی ہے ،ہماری ایمونیٹی کم ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تمام کے تمام فارسٹ فوڈز اور کولڈرنکس ان پر پابندی عائد ہونی چاہیے ۔ ڈاکٹر کوثر کریم نے کہا کہ سافٹ ڈرنکس کے یوں تو بے حد نقصانات ہیں جن میں سب سے عام موٹاپا اور ذیابیطس ہے، اس کے علاوہ سافٹ ڈرنکس کے دیر سے ظاہر ہونے والے نقصانات اور بیماریوں کی بھی طویل فہرست ہے جس میں بلڈ پریشر میں اضافہ ، جگر کے امراض ،دانتوں اور ہڈیوں کو نقصان، جلدی امراض، امراض قلب، ڈپریشن، مرگی، متلی، دست، نظر کی کمزوری اور جلد پر خارش شامل ہیں۔ ان خطرناک ڈرنکس کا ایک اور نقصان یہ بھی ہے کہ یہ کینسر کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو ایسا لگتا ہے کہ ڈائٹ مشروبات محفوظ انتخاب ہے تو ایسا نہیں ہے۔ ان مشروبات میں چینی نہیں ہو تی مگر اس میں موجود مصنوعی مٹھاس گردوں کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔کولڈ ڈرنکس میں شامل مٹھاس پینے والے کے جسمانی نظام میں گلوکوز اور شکر کی مقدار بہت زیادہ بڑھا دیتی ہے۔یہ اضافی گلوکوز اور شکر جسم میں مختصر مدت کے لیے بلڈ شوگر کو بڑھا دیتے ہیں جبکہ طویل المعیاد بنیادوں پر یہ جسمانی نظام کو زیادہ نقصان پہنچاتے ہیں۔یعنی ایسا ہونے سے لبلبے سے خارج ہونے والے انسولین میں تبدیلی آتی ہے، یہ وہ ہارمون ہے جو جسم کو گلوکوز جذب کرکے توانائی میں بدلنے میں مدد دیتا ہے، جس کے نتیجے میں انسولین کی مزاحمت کا عارضہ لاحق ہوتا ہے۔اس عارضے میں جسم کو زیادہ سے زیادہ مقدار میں انسولین کی ضرورت ہوتی ہے اور جب جسم ایسا کرنے سے قاصر رہتا ہے تو گلوکوز خون میں جمع ہونے لگتا ہے اور پری ڈائیبیٹس اور پھر ذیابیطس کے مرض کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ڈاکٹر فصیحہ سہیل نے کہا کہ سافٹ ڈرنکس میں شامل شوگر انسانی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے کوئی بھی ایک گلاس سافٹ ڈرنکس اس میں 8سے 10چمچے چینی کے شامل ہوتے ہیں بظاہر اس کو پیتے ہیں تو میٹھاس محسوس نہیں ہوتی ہے لیکن اس میں چینی کی وافر مقدار شامل ہوتی ہیں اگر کوئی شخص ایک ڈھائی سو ایم ایل سوفٹ ڈرنکس ہی لیتا ہے تو تو سمجھے کہ وہ ایک وقت میں 10 چائے کے چمچے کے برابر چینی پی لیتا ہے اور دیکھا گیا ہے کہ روزانہ بچے ،بچیاں اور نوجوان تین سے چار بار اس طرح کے سافٹ ڈرنکس پی لیتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک دن میں چار بار سافٹ ڈرنکس پیتا ہے تو سمجھے کہ وہ اپنے پیٹ میں 40 چمچے چینی کے شامل کررہا ہیں تو آپ اندازہ لگا سکتے ہے کہ سوفٹ ڈرنکس انسانی صحت کے لیے کتنا خطرناک ہے،انہوں نے کہا کہ سافٹ ڈرنکس کے مستقیل استعمال انسان کو شوگر کے مریض میں مبتلا کردیتا ہے اس کے علاؤہ کولڈرنکس میں جو مصنوعی کلر شامل کیا جاتا ہے اس کو پینے کے بعد اس سے گردے بھی شدید متاثر ہوسکتے ہیں اور مستقیل گردے کے مرض میں مبتلا رہ سکتا ہے ان تمام چیزوں مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ بچوں ،بچیوں اور نوجوانوں میں سافٹ ڈرنکس کا رجحان نہیں ہونا چاہئے یہ سراسر انسانی صحت کے لیے مظر ہے اور خاموشی سے آپ کے جسم میں زہریلے مادے جمع ہوجاتے ہے اور نتیجہ یہ ہوتا ہے خاص طور پر کم عمر کے بچے اور بچیاں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہو جاتے ہیں ان سافٹ ڈرنکس میں موجود ایسڈ جسم کے اندر سے کیلشیئم کو محلول کر دیتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیوں اور دانتوں کی کمزوری ہو جاتی ہے لہذا سافٹ ڈرنکس مظر صحت ہے جس کو کوشش کرنی چاہیے کہ اسے نہ پیا جائے۔ڈاکٹر ابو بکر میمن نے کہا کہ کولڈ یا سافٹ ڈرنکس کا استعمال موجودہ عہد میں بہت زیادہ ہوتا جارہا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک سافٹ ڈرنک پینے سے ‘صحت مند’ زندگی کے 12 منٹ کم ہوجاتے ہیں،آج کل نوجوانوں سے لے کر بوڑھے افراد تک سب میں کولڈ یا سافٹ ڈرنکس کا استعمال بہت زیادہ ہوگیا ہے۔اس کا روزانہ استعمال آپ کو اندر سے اس طرح نقصان پہنچانے لگتا ہے جس کا آپ کو اندازہ بھی نہیں ہوتا ہے۔سافٹ ڈرنکس میں پائے جانے والے فاسفورس ایسڈ، کیفین جیسے اجزاء پیشاب آور ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں اس مشروب کو پینے کے ایک گھنٹے کے اندر اہم غذائی اجزاء اور وٹامنز جسم سے خارج ہونے لگتے ہیں، تصور کریں اگر روزانہ ہو تو پھر کیا ہوگا؟ جسم میں وٹامنز کی کمی ہونے لگتی ہے۔ان مشروبات میں موجود تیزابیت اور مٹھاس دانتوں کی سطح کو ختم کرنے کے ساتھ کیویٹیز کا امکان بڑھاتے ہیں۔ اگر اس میں وٹامنز کی کمی کے نتیجے میں کیلشیئم کی سطح میں کمی کو مدنظر رکھیں تو آسانی سے نتیجہ نکالا جاسکتا ہے دانت اندر اور باہر دونوں جگہ سے خراب ہونے لگتے ہیں اور بہت جلد ٹوٹنے کا خطرہ بھی پیدا ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ روزانہ سافٹ ڈرنکس کا استعمال جلد پر تمباکو نوشی جیسے اثرات کا باعث ہی بنتا ہے۔ اگر روزانہ صرف ایک سافٹ ڈرنک کا استعمال کیا جائے تو بلڈ پریشر میں اضافہ ہونے لگتا ہے جبکہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ الگ پیدا ہوتا ہے۔کولڈ ڈرنکس میں شامل کاربونیٹ ایسڈ یا عام الفاظ میں گیس معدے میں جاکر ہوا بھر جانے کا باعث بنتا ہے جس سے پیٹ درد کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔