حکومت حیدرآباد کے تاجروں کو سندھ کا حصہ نہیں سمجھتی،الطاف میمن

187

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے وفد نے صدر چیمبر محمد الطاف میمن کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کی جانب سے سندھ کے مقامی حکومتوں کے قانون 2021ءسے متعلق ”عوام کے مسائل کا حل اُن کی دہلیز پر“ کے خواب کی تعبیر کی کانفرنس میں شرکت کی۔ کانفرنس سے اپنے خطاب میں صدر چیمبر نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور خصوصاً ہماری معیشت کے حالات سازگار نہیں اور اس پر بلدیاتی قانون 2021ءپر حکومت سندھ اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اختلافات سے سندھ کا امن خراب ہونے کا اندیشہ ہے، صوبہ سندھ کسی بھی لسانی فسادات اور بد امنی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری، قائم مقام چیئرمین آصف علی زرداری اور تمام پارٹی عہدیداران سے اپیل کی ہے کہ وہ بلدیاتی قانون پر اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر اس قانون کا پر امن حل نکالا جائے۔ انہوں نے سول سوسائٹی اور تاجر برادری کے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔ صدر چیمبر الطاف میمن نے مزید کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سندھ حکومت حیدرآباد کے تاجروں اور عوام کو سندھ کا حصہ ہی نہیں سمجھتی یہ ہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو سندھ میں آج 13 سال بعد حیدرآباد کے تاجروں اور سول سوسائٹی سے حیدرآباد کے مسائل پر بات کرنے کا آخرکار خیال آہی گیا۔ حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا صنعتی اور 40 لاکھ کی آبادی کا شہر ہے، پیپلز پارٹی کے علاوہ سندھ کی تمام سیاسی پارٹیاں چیمبر سے ہمیشہ رابطے میں رہتی ہیں اور تمام مسائل پر تبادلہ خیال کرتی ہیں۔الطاف میمن نے کہا کہ ہم تاجر ہیں اور ہماری کوئی سیاسی وابستگی نہیں، لیکن جو سیاسی جماعت حیدرآباد شہر کے لیے آواز اُتھائے گی اور کام کرے گی حیدرآباد کی تاجر برادری اور سول سوسائٹی اُن کے ساتھ ہمیشہ کھڑی ہوگی۔ صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے صدر چیمبر کی تمام گفتگو کو بغور سنا اور اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت تاجر برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔