ایم کیو ایم کی یوم سیاہ کے نام پر ہڑتال کرانے کی کوشش ،جبراً دکانیں بند کرادی گئیں،شہر میںخوف و ہراس

385

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے بلدیاتی قانون کے خلاف نکالی گئی ریلی میں کارکنان پر پولیس تشدد کے خلاف آج (جمعرات کو) یوم سیاہ کے اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد کی جانب سے کاروبار بند کرانے کی کوشش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق شہرکے مختلف علاقوں میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد نے دکانیں بند کرا دیں اور کاروبار کھولنے پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیا ں بھی دیں۔ یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے قریب نامعلوم افراد نے بازار بند کرادیا۔ جبکہ جیکب لائن کے علاقے میں بھی دکانیں بند کرائی گئیں۔کورنگی چنیوٹ اسپتال کے قریب نامعلوم افراد نے سڑک پر ٹائر جلادیے۔ قبل ازیںسندھ کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف ایم کیوایم پاکستان کے تحت بدھ کو ایف ٹی سی شارع فیصل سے ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا پریس کلب جانے کے بجائے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ہائوس پہنچ گئے جہاں انہوں نے دھرنا دے دیا۔ ریلی کی قیادت ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، عامرخان، امین الحق، وسیم اختر اور دیگر رہنما کر رہے تھے۔دھرنے کو ختم کرنے کے لیے کمشنر کراچی نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنما امین الحق سے رابطہ کیا۔ بعد ازاں ڈی سی ساوتھ نے متحدہ کے رہنمائوں سے مذاکرات کیے۔ ایم کیوایم نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد پولیس نے دھرنے کے شرکا کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جس کے نتیجے میں سر پر لاٹھی لگنے سے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کا سر پھٹ گیا جبکہ پولیس کی شیلنگ سے ایم کیو ایم کی ایک خاتون کارکن بے ہوش ہوگئیں۔ پولیس نے ایم پی اے سمیت ایک درجن سے زاید کارکنان کو گرفتار کرلیا ہے ‘ مظاہرے میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ سربراہ تنظیم (ایم کیو ایم پاکستان) بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار، مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے ایم کیو ایم پاکستان کے پر امن احتجاجی دھرنے پر پولیس کی جانب سے نہتے مہاجر نوجوان، ماؤں، بہنوں پر تشدد اور شیلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ جس ظلم کا مظاہرہ کیا گیا ، وہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے‘ پولیس نے خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ۔ صدر پی ٹی آئی سندھ و وفاقی وزیر علی زیدی نے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینرخالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا‘ ایم کیو ایم ریلی پر پولیس تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔علی زیدی نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے پولیس گردی انتہائی شرمناک ہے‘ نہتے کارکنان، عورتوں اور ارکان اسمبلی پر ڈنڈے برسائے گئے۔ سندھ حکومت کے نئے بلدیاتی نظام کے خلاف ایم کیو ایم کے دھرنے پر پولیس تشدد کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان نے جمعرات کو سندھ بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں، تاجروںاور صنعت کاروں سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔ بدھ کی شب کراچی پریس کلب کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ترجمان ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ پولیس کی جانب سے دھرنے میں شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج کی گئی جس کے نتیجے میں خواتین کارکنان، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شدید زخمی ہوگئے ہیں‘ ارکان اسمبلی اور متعدد کارکنان کو لاپتا کردیا گیا ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کہ خواتین پر تشدد کیا گیا‘وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ فی الفور استعفا دیں ۔