ہم تو پٹھان کے ہوٹل پرچائے پئیں گے کوئی روک سکے تو روک لے‘حافظ نعیم

1152
ؤامیر جماعت اسلامی کراچی ایک ہوٹل کے پٹھان مالک سے چائے پینے سے قبل مصافحہ کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) لسانیت پرستوں نے اعلان کیا تھا کوئی پٹھان کے ہوٹل سے چائے نہیں پیئے گا،جس کے جواب میںامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن خودپٹھانوں کے ہوٹلز پر جا پہنچے اور اعلان کیا کہ ہم تو چائے پیئں گے، کوئی روک سکتا ہے تو روک کر دکھائے۔دھرنے میں موجود شرکا نے کہا کہ ہم تو پٹھان کی چائے بھی پئیں گے،بلوچی سجی بھی کھائیں گے۔پنجابی لسی بھی پئیں گے،سندھی اجرک ٹوپی بھی پہنیں گے اور مہاجر کی نہاری بھی کھائیں گے،یہی جماعت اسلامی کی انفرادیت ہے۔یہی جماعت اسلامی کا حسن ہے۔ کراچی میں رہنے والا پشتون، سندھی، بلوچی، پنجابی، کشمیری اور گلگتی سب مسلمان ہیں ہم سب پاکستانی ہیں،ہم سب اسلام اور پاکستان سے محبت کرتے ہیں،ہم لسانیت عصبیت نفرت کی منفی سیاست کو مسترد کرتے ہیں،شرکا کا مزید کہنا تھا کہ حافظ نعیم الرحمن کراچی کے ہر شہری کے لیے حق مانگ رہے ہیں۔ کراچی منی پاکستان ہے اور حافظ نعیم الرحمن ہر مہاجر، سندھی، پٹھان، بلوچ، پنجابی، سرائیکی، کشمیری، ہزارے وال، ہر کسی کے لیے حق مانگ رہے ہیں۔ نفرت کی سیاست کو دفن کرکے سب کے لیے حق مانگ رہے ہیں۔