گرفتار طلبہ کو فوری طور پر رہا اور ان پر ایف آئی آر ختم کی جائیں

385

لاہور:امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں پولیس کی جانب سے طلبہ حقوق کے حوالے سے پر امن احتجاج پر وحشیانہ تشدد ،لاٹھی چارج اور گرفتاریاں قابل مذمت ہیں ۔یونیورسٹی انتظامیہ کا پولیس کے ساتھ گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے ۔طلبہ حقوق کی خاطر پر امن احتجاج طلبہ کا حق ہے ۔یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے پولیس کی سر پرستی کرنا شرمناک اقدام ہے ۔ کسی کو بھی تعلیمی ادارے کا تقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔انہوں نے کہا کہ طلبہ پر پولیس تشدد کی بجائے یونیورسٹی انتظامیہ پر امن طریقے سے مسلئے کاحل نکالے،نئے پاکستان میں نظام تعلیم چلانے والے اتنے غیر ذمہ دار ہیں کہ کئی دن سے طلباء سراپا احتجاج ہیں اور اُن کے کان پہ جوں تک نہیں رینگ رہی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کی مکمل طور پر آزاد اور منصفانہ تحقیقات کرکے اصل ذمہ داران کوسامنے لایا جائے۔اسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف یکطرفہ کارروائی قابل قبول نہیں۔گرفتار طلبہ کو فوری طور پر رہا اور ان پر ایف آئی آر ختم کی جائیں۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ طلبہ حقوق کے حوالے سے نکالے جانے والے پر امن احتجاج سے خائف ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے ۔پر امن احتجاج طلبہ کا آئینی و قانونی حق ہے ۔طلبہ کے مستقبل کو تاریک نہیں ہونے دینگے۔ پنجاب یونیورسٹی کے پر امن ماحول کو جان بوجھ کر خراب کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ سے گفتگو کے ذریعہ مسئلے کا حل نکالنے کی ضرورت ہے،طاقت کے استعمال سے مسائل کم نہیں ہوتے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ واحد حکومت ہے جس میں طلبہ، اساتذہ، ڈاکٹرز، سرکاری ملازمین، کسان سبھی احتجاج کر رہے ہیں۔