لاہور ہائیکورٹ نے راوی اربن پراجیکٹ کو کالعدم قرار دے دیا

474

لاہور: ہائی کورٹ نے راوی ریور پروجیکٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے منصوبہ کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیخلاف درخواستیں منظور کر لی ہیں، عدالت نے پراجیکٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماسٹر پلان مقامی حکومت کے تعاون کے بغیر بنایا گیا، زرعی اراضی قانونی طور پر ہی ایکوائر کی جاسکتی ہے، 1894ء ایکٹ کی خلاف ورزی کرکے یہ زمین ایکوائر کی گئی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں روڈا کے ترمیمی آرڈیننس کی دفعہ 4 کو بھی غیر قانونی اورآئین سے متصادم قرار دیا ہے، عدالت نے کہا کہ روڈا ایکٹ اتھارٹی پنجاب حکومت سے لیا گیا قرضہ واپس کرے، روڈا ایکٹ کی متعدد سیکشنز غیر آئینی ہیں۔

درخواست گزاروں کی جانب سے شیراز ذکا اور وقار اے شیخ نے دلائل میں کہا تھا کہ ریور راوی اربن پراجیکٹ سے کسانوں کا استحصال ہوگا، زرعی اراضی کو ہاؤسنگ سوسائٹی میں تبدیل کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے پراجیکٹ سے ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہوگا۔

جواب میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے دلائل میں کہا تھا کہ پراجیکٹ قانون کے مطابق شروع کیا گیا، کسانوں کو زمین کے بدلے میں ان کی رقم دی جا رہی ہے جبکہ یہ پراجیکٹ آبادی بڑھنے کے حساب سے وقت کی اہم ضرورت بھی ہے۔