برطانیہ سے مجرمان کے بعد ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ بھی کرنے کا فیصلہ

324

وفاقی حکومت نے برطانیہ سے مجرمان کی حوالگی کے معاہدے کے فوری بعد 8 سال سے زیر التوا ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ کرنے کا بھی فیصلہ کرلیاجس کے تحت عدالتوں کو مطلوب مفرور و اشتہاری ملزمان کو وطن واپس لایا جا سکے گا، وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے برطانیہ سے مجرمان کی حوالگی کے معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دے دی،مجوزہ معاہدے کا مسودہ برطانوی حکومت کو ارسال کیا جائے گا جس کے بعد حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی، اس معاہدے کے تحت صرف عدالتوں سے سزایافتہ افراد کو وطن واپس لانے میں مدد ملے گی۔ پیر کو وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس وزارت داخلہ میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرمان کی حوالگی کے معاہدے ’’ریٹرنزاینڈ ریڈامیشن‘‘ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور معاہدے کیلئے تیار کردہ مسودے پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی،وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری ، وفاقی سیکرٹری وزارت قانون، جوائینٹ سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی جبکہ وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر بذریعہ ویڈیو کانفرنس اجلاس میں شریک ہوئے۔کمیٹی نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ریٹرنز اینڈ ریڈامیشن معاہدے کے حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دے دی اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ معاہدے کو وفاقی میں پیش کرنے سے قبل برطانیہ سے مشاورت کیلئے شیئر کیا جائے گا، برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ سے مشاورت مکمل ہونے کے بعد معاہدے کا مسودہ حتمی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ اس معاہدے کے تحت صرف ایسے شہریوں کو پاکستان واپس لانے کی اجازت ہوگی جن کو متعلقہ عدالتیں سزائیں سنا چکی ہوںگی۔دوسری جانب کابینہ کی خصوصی کمیٹی نے 8 سال سے زیر التوا برطانیہ سے ملزمان کی حوالگی کے معاملے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس بات کا فیصلہ کیا کہ مجرمان کی حوالگی کے معاہدے کی منظوری کے فوری بعد برطانیہ سے ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ بھی کیا جائے گا جس کے تحت بیرون ملک فرار ہونے والے ایسے ملزمان جو عدالتوں کو مطلوب ہیں انہیں وطن واپس لایا جا سکے گا،جن میں الطاف حسین، محمد انور،افتخار احمد، اسحاق ڈار،شہباز شریف کے داماد علی عمران، نواز شریف کے بیٹوں حسن ، حسین و دیگر ملزمان کو پاکستان لانے میں معاونت ہو گی۔