شادی لارج ،مولانا عبداللہ سندھی پر حملے کیخلاف احتجاج

168

شادی لارج(نمائندہ جسارت) مولانا عبداللہ سندھی پر گزشتہ رات قاتلانہ حملہ بیٹے سمیت محفوظ رہے واقعے کے بعد کھوسکی، شادی لارج ،ٹنڈوباگو اوربدین ودیگر شہروں میں اشتعال پھیل گیا مذہبی جماعت کے کارکنوں کا احتجاج ،واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات 2 بجے کنری شہر سے جلسے کے بعد کھوسکی پہنچنے پر رات دو بجے سنی رابطہ کونسل صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا عبداللہ سندھی اور ان کے بیٹے امیر اسامہ پر کھوسکی شہر وارڈ نمبر3 میں نامعلوم مسلح شخص نے فائرنگ کردی جس سے مولانا عبداللہ سندھی اور ان کے بیٹے بال بال بچ گئے جبکہ حملہ آور رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاکر فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ واقعے کے بعد کھوسکی کے شہریوں کی بڑی تعداد اورکھوسکی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ اس موقع پر مولانا عبداللہ سندھی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان پر اس سے قبل بھی ایسے بزدلانہ حملے کرنے کی ناکام کوشش کی گئی اور انتظامیہ کو اس متوقع حملے کے پیش نظر آگاہ بھی کیا گیا تھا اس کے باوجود کھوسکی شہر میں رات کی تاریکی میں ایک شوٹر کا داخل ہونا جس کے ہاتھوں میں دستانے اور پاؤں میں لانگ بوٹ اور بھاری اسلحے سے لیس ہونا اور پھر فائرنگ کرنا اور اگر کڑی سے کڑی ملائی جائے تو باآسانی اس حملے کے ماسٹرمائنڈ تک پہنچا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب واقعے کے بعد سنی رابطہ کونسل کے کارکنوں نے ضلع بدین کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا اور حملہ آور کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔انہوں نے ایس ایس پی بدین سے مطالبہ کیا کہ مولانا عبداللہ سندھی کی سیکورٹی اور حفاظت کا بندوبست کیا جائے اگر مولانا عبداللہ سندھی کو کچھ ہوا تو حالات کی ذمے داری انتظامیہ پر ہوگی۔