وراثتی حق سے محروم رکھنا مکروہ عمل ہے

401

سپریم کورٹ کا خواتین کی وراثت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواتین کی وراثت سے متعلق تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ مردوں کا خواتین کو شرعی وراثتی حق سے محروم رکھنا مکروہ عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے خواتین کی وراثت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا ، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے خواتین کی وراثت سے متعلق فیصلہ تحریر کیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ مرد وں کاخواتین کوشرعی وراثتی حق سےمحروم رکھنا مکروہ عمل ہے، خواتین کوشرعی وراثت سے محروم کرنا اللہ کےحکم کی خلاف ورزی ہے۔
تحریری فیصلہ میں کہا ہے کہ فراڈ اور دیگرحربوں سے خواتین کوشرعی وراثت سے محروم رکھنا عام ہے، خواتین کے لیے وراثت سے محرومی تکلیف کا باعث بنتی ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ملک میں ہردن مرد وارث خاتون وارث کو حق سےمحروم کرتا ہے۔
یاد رہے رواں سال اگست میں بھی سپریم کورٹ نے خواتین کو وراثتی جائیداد میں حق دینے سے متعلق فیصلہ جاری کیا تھا ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ خواتین کے وراثتی حقوق سےمتعلق اقدامات نہ کرنا افسوسناک ہے، محض چندوسائل رکھنے والی خواتین ہی وراثتی حقوق کے لیےعدالت آتی ہیں جبکہ عدالتوں میں جائیداوں کےمقدمات سست روی سےچلتے ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ موجودہ کیس کاچار عدالتی فورمزسےہوکر تیرہ سال بعد فیصلہ ہوا، ریاست کوخواتین کےوراثتی حقوق کاخود تحفظ کرنا چاہیے، خواتین کو وراثتی جائیدا دسےمحروم رکھنا خود مختاری سےمحروم رکھنا ہے۔