ناقص غذائیں بنانے والے ادارے کسی رعایت کے مستحق نہیں ، ڈاکٹر حافظ رب نواز

340
فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی کانفرنس 2022 سے قونصل جنرل ملائیشیاء خیر النزان عبدالرحمان، چیئرمین کیپ کوکب اقبال،ڈی جی پاکستان حلال اتھارٹی اختر بھیگو اور دیگر خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیو مر ایسو سی ایشن آف پاکستان (کیپ) کے زیر اہتمام ڈریم ورلڈ ریسورٹ کراچی کے کنونشن سینٹر میں 13ویں فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی کانفرنس 2022 کا انعقاد کیا گیاتقریب کے مہمان خصوصی قونصل جنرل ملائیشیاء خیر النزان عبدالرحمان تھے جبکہ اس موقع پرکیپ کے چیئرمین کوکب اقبال،ڈی جی پاکستان ہلال اتھارٹی اختر بھیگو،ڈی جی پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر حافظ رب نواز،گوتھم انسیٹیویٹ کے ایگزیٹو ڈائریکٹر صابر احمد،چیئرمین این اے ایس ایف رعنا محمد اویس ،ٹیکنیکل ڈائریکٹرآرآئی سی اے ہلال ایجنسی محمد طلحہ صدیقی کے علاوہ فوڈ ٹیکنالوجسٹ، فوڈ انڈسٹری گورنمنٹ کے متعلقہ محکمے،گوتھم پاکستان ،خواتین شیف،خواتین انٹر پرنیور،فوڈٹیکنالوجی کے طلباو طالبات کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر حافظ رب نوازنے کہاکہ غیر معیاری اور ناقص غذائیں بنانے والے ادارے کسی رعایت کے مستحق نہیںکیونکہ ناقص غذائیں انسانی جانوں کے لیے زبر دست خطرہ ہیںاور اس سے انسانی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ اکثر صارفین دل،جگر،گردے ،پھیپڑوں اور کینسر جیسی بیماریوں کا بھی شکار ہوجاتے ہیںانہوںنے کہاکہ کنزیو مر ایسو سی ایشن آف پاکستان (کیپ)گزشتہ 22سالوں سے صارفین کے حقوق کا تحفظ اور انہیں اعلیٰ کوالٹی کے فوڈ کی دستیابی کو یقینی بنانے کی کوششیں کر رہی ہے تا کہ صارفین کو صحت مند رکھا جا سکے ڈاکٹر حافظ رب نوازنے کہاکہ میں کیپ کے بانی چیئرمین کوکب اقبال اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کی بے حد محنت ،لگن اور جدو جہد سے پورے ملک میں نہ صرف صارفین کے حقوق کے تحفظ کے متعلق آگاہی ہو رہی ہے بلکہ پنجاب اور سندھ میں فوڈ اتھارٹیز کا قیام بھی عمل میں آیا ہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی پاکستان ہلال اتھارٹی اختر بھیگونے کہاکہ کراچی سمیت سندھ کے37اضلاع میں کنزیومر کورٹس کا قیام ممکن ہو اہے اور کنزیو مر ایسو سی ایشن آف پاکستان(کیپ)پاکستان بھر میں صارفین کے حقوق کے لئے جدو جہد کر رہی ہے چونکہ اس کا مقصد صرف صارفین کے حقوق کا تحفظ اور انہیں اعلیٰ کوالٹی کے فوڈ کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے اور ایسے اداروں کو جو صارفین کے لئے مضر صحت اور غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء تیار کرتے ہیں اس سے انہیں روکنا ہے مضر صحت اشیاء کے استعمال کی وجہ سے لاکھوں افراد مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔