سندھ حکومت ایک ڈکٹیٹر حکومت ہے، بلال غفار

187

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی بلال غفار نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے صوبے میں بلدیاتی قانون کا شور سنائی دے رہا ہے۔ پچھلے 15 برس سے غیر فعال بلدیاتی نظام سے کراچی کو شدید نقصان ہوا۔ سندھ حکومت شہروں کو ضلعی سطح پر ان کا آئینی مالیاتی حصہ نہیں دے رہی۔ کراچی کو تباہی کی طرف پہنچایا گیا ہے، کراچی کو جتنا حصہ ملنا چاہیے وہ نہیں ملتا۔سندھ حکومت ایک ڈکٹیٹر حکومت ہے۔ یہ صوبہ سندھ کو اپنی بددیانتی کی بنیاد پر چلانا چاہتی ہے، ہم جلد عدالت میں اعداد و شمار کے ساتھ اس کالے قانون کو چیلنج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی سیکرٹریٹ انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنما و رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج بھی موجود تھے۔ بلال غفار کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کے مقابلے میں کراچی کی ٹیکس کلیکشن زیادہ ہے، کراچی کو اس کی اصل شکل میں بحال کرنے کیلیے10 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ 2021-22 ء میں صوبے کا این ایف سی بجٹ 815 فیصد بڑھا، سندھ کی آبادی 33 فیصد ہے اور خرچ 3 فیصد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا فنانس ڈپارٹمنٹ بھی غیر فعال ہے، کراچی کو سالانہ ڈھائی سو ارب سے 300 ارب ملنا چاہیے۔ یہ وہ نمبرز ہیں جس کی وجہ سے ہم کہتے ہیں کہ یہ کالا قانون ہے۔ بدین، عمرکوٹ اور دیگر شہروں کے ساتھ بھی یہی ناانصافی کی جارہی ہے، یہ بجٹ کہاں لگتا ہے؟ یہ وزیروں کی جیبوں میں جاتا ہے۔