برطانوی حکومت نے 79 سالہ بزرگ کے ایک سال تک بطخیں پالنے پر پابندی لگادی

330

 برٹش کاؤنٹی ڈیوون میں رہنے والے 79 سالہ ایلن گوسلنگ پر وہاں کی حکومت نے پابندی لگا دی ہے کہ وہ اگلے ایک سال تک بطخیں نہیں پال سکتے۔گوسلنگ اس فیصلے پر شدید پریشانی کا شکار ہیں لیکن برطانوی محکمہ صحت کا یہ فیصلہ نہ صرف ان کی بلکہ ان کے اہلِ خانہ اور آس پاس رہنے والوں کی صحت کیلئے بھی ضروری تھا۔تفصیلات کے مطابق، کرسمس سے چند روز قبل گوسلنگ کو شدید زکام ہوگیا تھا اور وہ بیمار ہوگئے تھے۔ مقامی طبّی ادارے کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ وہ برڈ فلو (H5N1) میں مبتلا ہیں جو ماضی میں بھی انسانی وباؤں کا باعث بن چکا ہے۔جب تفتیش کا دائرہ بڑھایا گیا تو پتا چلا کہ عمر رسیدہ ایلن گوسلنگ نے اپنے فارم پر برسوں سے کئی بطخیں پال رکھی تھیں جن کی تعداد پچھلے سال 160 ہوچکی تھی۔ گوسلنگ کو ان ہی میں سے کسی بطخ سے برڈ فلو ہوا تھا۔فوری حفاظتی اقدامات کے تحت یہ تمام بطخیں ہلاک کرکے وہاں سے ہٹا دی گئیں اور ساتھ ہی ساتھ اگلے ایک سال تک گوسلنگ کے بطخیں پالنے پر پابندی بھی لگا دی گئی۔جب گوسلنگ صحت یاب ہوکر گھر واپس آئے اور انہیں یہ خبر سنائی گئی تو وہ بہت اداس ہوگئے۔’’انہیں ان کے تمام ’دوستوں‘ سے دور کردیا گیا؛ اور اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں رہا،‘‘ ایلن گوسلنگ کی بہو نے ’ڈیلی میل‘ کے نمائندے کو بتایا۔گوسلنگ کا ارادہ تھا کہ وہ صحت یاب ہونے کے فوراً بعد مزید بطخیں خرید لائیں گے لیکن پابندی کی یہ خبر ان پر بجلی بن کر گری اور وہ نڈھال ہو کر رہ گئے۔