ایک ڈاکو کئی سال تک پولیس کی نوکری کرتا رہا،وزیراعلیٰ سندھ جواب دیں،حلیم عادل

190

کراچی: قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے  کہا ہے کہ فرزند علی جعفری ایک جرائم پیشہ اہلکار کس طرح پولیس میں مقرر تھا وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ و ایڈیشنل آئی جی کراچی کو جواب دینا ہوگا۔

اپنے جاری کردہ وڈیو بیان میں انہوں نے کہا عوام کو بتانا ہو کس طرح یہ ایک کریمنل پولیس میں رہ کر کارروائیاں کرتا رہا ایک ڈاکو کئی سالوں سے پولیس میں نوکری پر تعینات تھا کس کی سرپرستی میں یہ اہلکار کھلے عام وارداتیں کر رہا تھا کریمنل ریکارڈ ہونے کے باوجود اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کیوں نہیں ہوئی پولیس میں کتنی کالی بھیڑے موجود ہیں عوام کو بتایا جائے پولیس میں کافی اچھے افسر بھی ہیں لیکن کرمنل کو سامنے لایا جائے تاکہ امن امان کی بگڑتی صورتحال پر قابو پایا جاسکے سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے  2022ء  میں صرف ماہ جنوری میں 5 شہریوں کو دوران ڈکیتی قتل کر دیا گیا ہے

جبکہ 29 کو زخمی کر دیا گیا ہے رواں ماہ 795 موبائل فون چھینے جا چکے ہیں رواں ماہ 1135 سے زائد موٹرسائیکلیں 63 کاریں چوری ہوچکی ہیں سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے پولیس آرڈر 2019ء  کے بعد سندھ پولیس سیاسی پولیس بن چکی ہے 2019 ء سے قبل سندھ کے تھانوں کی بولیاں لگتی تھی بعد اب ایس ایس پی کے پوسٹنگ اور ٹرانسفر کی بولیاں لگتی ہیں سیاسی بنیادوں پر سندھ میں تقریاں کی جاتی ہیں پولیس افسران سے غیر قانونی کام لئے جاتے ہیں