لاہور: اسپتالوں  کے 40 فیصد ملازمین کورونا ویکسین نہیں لگوا سکے، حکومت کا نوٹس

287

لاہور: محکمہ صحت پنجاب کی غفلت و لاپرواہی سے سرکاری ہسپتالوں کے ملازمین تا حال کورونا ویکسین نہیں لگوا سکے جس کے باعث آئے روز ڈاکٹرز و پیرا میڈکس کورونا کی پانچویں لہر میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

خفیہ اداروں نے حکومت پنجاب بھجوائی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نرسنگ کالج کی 40 فیصد سے زائدطالبات نے کووڈ 19 کی ڈوزز نہیں لگوائیں۔ اسی طرح پیرا میڈکس، نرسز و دیگر اہلکار بھی ایک ڈوز لگوانے کے بعد خاموش ہو گئے۔ صوبائی دارالحکومت کے ہسپتالو ںمیں روزانہ ایک لاکھ کے لگ بھگ مریض آتے ہیں۔ اتنی ہی تعداد انکے لواحقین کی ہے۔ لاہور کے کسی ہسپتال میں کورونا ویکسی نیشن کارڈ چیک نہیں کیا جا رہا۔

حکومت نے اس نااہلی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے میڈیکل کالجز کے پرنسپلز، ایم ایس حضرات اور فوکل پرسن کورونا کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کا حکم دے دیا اور محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ تین یوم کے اندر تمام ہسپتالوں کے ملازمین و نجی سیکورٹی کمپنی اور کنٹین پر کام کرنے والے سٹاف کی کورونا ویکسی نیشن کی تصدیق کر کے سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔

جناح ہسپتال، سروسز، میو، جنرل ، پنز، گنگا رام ہسپتال ، پی آئی سی ، چلڈرن اور شیخ زید ہسپتال و دیگر ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں سے بھی کورونا ویکسی نبیشن کی تصدیق ترجیحی بنیادوں پر کی جائے تا کہ مریضوں کی دیکھ بھال پر مامور ڈاکٹرز و طبی عملہ محفوظ رہ سکے-لاہور کے ہسپتالوں گزشتہ 2 دنوں کے دوران 200 سے زائدطبی عملہ کی کورونا رپورٹس پازیٹو آئی ہیں۔

جس پر خفیہ اداروں نے تحقیقات کی تو علم ہوا کہ ان ہسپتالوں کے ملازمین نے کورونا ویکسین لگوائی ہی نہیں اور انتظامیہ نے اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ اکثر مقامات پر بغیر ماسک کے مریض، لواحقین اور ملازمین نظر آرہے ہیں جس پر صوبائی حکومت نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ہسپتالوں کے سربراہوں کی سرزنش کی اور انہیں تنبیہہ کی کہ تین یوم کے اندر اندر اپنے ماتحت سٹاف کی کوروناویکسی نیشن کے سرٹیفکیٹ جمع کروائیں-