قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

268

 

اس کے ساتھ اْن کے نبی نے اْن کو یہ بھی بتایا کہ ’’خدا کی طرف سے اْس کے بادشاہ مقرر ہونے کی علامت یہ ہے کہ اس کے عہد میں وہ صندوق تمہیں واپس مل جائے گا، جس میں تمہارے رب کی طرف سے تمہارے لیے سکون قلب کا سامان ہے، جس میں آل موسیٰؑ اور آل ہارون کے چھوڑے ہوئے تبرکات ہیں، اور جس کو اس وقت فرشتے سنبھالے ہوئے ہیں اگر تم مومن ہو، تو یہ تمہارے لیے بہت بڑی نشانی ہے۔(سورۃ البقرۃ:248)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قرض لیا اور دل میں اسے ادا کرنے کی نیت رکھتا تھا پھر وہ مر گیا تو اللہ اسے معاف فرما دے گا اور اس کے قرض خواہ کو اس کی مرضی کے مطابق کچھ دے کر راضی کر دے گا اور جس نے قرض لیا مگر اس کے دل میں اسے ادا کرنے کا ارادہ نہ تھا پھر وہ مرگیا تو اللہ قیامت کے دن اس کے قرض خواہ کے لیے اس سے تقاضا کرے گا۔ (المعجم الکبیر)