بھارت میں مسلمانوں  کو دوسرے درجے کاشہری سمجھا جارہا ہے

551

اسلام آباد: مودی کی قیادت میں بھارت ایک نسل پرست ریاست بن گئی ہے جہاں مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق مودی کا غرور بھارت کو آمرانہ حکمرانی کی طرف لے جا رہا ہے جبکہ ان کی  انتہاپسندانہ پالیسیوں نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو مزید تباہ کر دیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے ہندوتوا پر مبنی ایجنڈے سے دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت میں اختلاف رائے کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے۔

مودی اور ان کے حواری  بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کے لیے انتھک کوششیں کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی اورامت شاہ کی جوڑی نازی ازم کے عروج کے دنوں میں ہٹلر اور ہملر سے مختلف نہیں ہے۔ بھارت جس طرح سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کے ساتھ سلوک کر رہا ہے اس سے مودی کی زیر قیادت بھارت کے جمہوری ہونے کے دعوے بے نقاب ہوگئے ہیں۔ سویڈن میں قائم-Dem V انسٹی ٹیوٹ نے اپنی 2021 کی رپورٹ میں بھارت کو انتخابی آمریت قرار دیا ہے جبکہ برطانیہ میں قائم دی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے مودی حکومت کو بھارت کی جمہوریت کی پسپائی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں اور کارکن مودی کے بھارت میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو دیکھ رہے ہیں۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں خاص طور پر مسلمانوں کوہراساں کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔