الیکشن کمیشن کے حلقہ بندیوں کے ماہرین طلب ، مزیدسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی 

316

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے سندھ کے ضلع جیکب آباد اور  کشمور کی حلقہ بندیوں کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن کے  حلقہ بندیوں کے  ماہرین کو طلب کرتے ہو ئے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دی ۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے معاملہ پر  سماعت کی تو دوران سماعت وکیل درخواستگزار رفیق کلورڑ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ آبادی کے تناسب سے پورے سندھ کو قومی اسمبلی کی 61 نشستیں  دی گئیں، درخواست گزار احسان مزاری موجودہ  رکن اسمبلی ہے،جیکب آباد کشمور کو مجموعی طور پر قومی اسمبلی کی  3 سیٹیں دیں گئیں،ہر سیٹ میں ووٹرز کی تعداد مختلف ہے،آئین و قانون کے مطابق آبادی کے حساب سے حلقہ بندیاں ہونی چاہیے،آبادی کے تناسب سے حلقہ بندیاں کرتے ہوئےں ضلعوں کو مدنظر نہیں رکھنا چاہیے،موجودہ حلقہ بندیوں میں ضلعوں کے اندر ہی آبادی کو تقسیم کیا جاتا ہے،ٹپہ دار،پٹواری کے ریکارڈ سے حلقہ بندیاں ہونی چاہیں ،بنوں کے ایک حلقے میں بارہ لاکھ اور دوسرے حلقے میں چار لاکھ ووٹرز ہیں، ضلعوں کی بنیاد پر ہونے والے حلقہ بندیوں میں آبادی کی درست تقسیم نہیں ہو پاتی۔ 

 جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ڈی آر اوز بھی تو ضلعوں کی بنیاد پر بنائے جاتے ہیں۔ اس دوران الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حلقہ بندیاں کرتے وقت مختلف نکات کو سامنے رکھا جاتا ہے، ضلع ،پٹہ دار اور مختلف وجوہات حلقہ بندیوں کی بنیاد بنتی ہیں۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ معاملہ پر ماہرین کو سننا چاہتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن کے حلقہ بندیوں کے ماہرین کو طلب کر تے ہوئے معاملہ پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی ہے۔