ٹیکساس میں لوگوں کو یرغمال بنانے والا برطانوی شہری نکلا

223

ٹیکساس(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں یہودی عبادت گاہ میں داخل ہوکر لوگوں کو یرغمال بنانے اور ان کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والا شخص برطانوی شہری نکلاجس کی شناخت 44سالہ ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی ہے۔ ملک فیصل اکرم دو ہفتے قبل ہی برطانیہ سے امریکا وزٹ ویزے پر پہنچا تھا اورمقامی ایجنٹ کے ذریعے اسلحہ خریدا۔ملک فیصل اکرم کے اہل خانہ نے اپنے بیان میں کہا کہ فرد واحد کے اس عمل کی حمایت نہیں کرسکتے، حملہ اور تشدد یہودی، عیسائی یا مسلمان کسی پر بھی قابل مذمت ہے۔اہل خانہ کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک فیصل اکرم ذہنی امراض کا شکار تھا،اس افسوسناک واقعے کے تمام متاثرین سے تہہ دل سے معافی مانگتے ہیں۔ دریں اثناء ٹیکساس پولیس نے تصدیق کی ہے کہ تاحال واقعے میں کسی گروہ کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں، یہ ایک انفرادی عمل تھا۔دوسری جانب برطانوی پولیس نے ایک کارروائی میں 2نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جن کی عمریں 19 سال سے کم ہیں۔ ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے تاہم کہا جاتا ہے کہ دونوں ملک فیصل اکرم کے بیٹے ہیں۔برطانوی اور امریکی انٹیلی جنس اداروں نے بھی اس معاملے پر معلومات کے تبادلے اور تفتیش میں مدد کے لیے نیٹ ورک تشکیل دیا ہے۔